ہفتہ‬‮ ، 07 جون‬‮ 2025 

جنرل ضیا اور پرویز مشرف یہ کام کر سکتے تھے ۔۔ جمہوری حکومت کے وزیر دفاع نے آمریت کو بہترین تسلیم کر لیا ۔۔ کیا کچھ کہہ گئے ؟

datetime 27  مئی‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور( این این آئی)وفاقی وزیر پانی وبجلی خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ بجلی بچانے پر عوام کے ساتھ ساتھ حکومت نے بھی زور نہیں دیا اور اسی کوشش میں لگی رہی کہ نئے سے نئے پلانٹس کا افتتاح ہوتا رہے،عوام بجلی ضائع کرنے کے بجائے اس کااستعمال درست انداز میں کریںتو سسٹم سے تین سے چار ہزار میگا واٹ بجلی بچائی جا سکتی ہے۔بی بی سی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوںنے کہا کہ میں بجلی بچانے کا کہتا رہا مگر کسی نے لفٹ نہ کرائی،

ہم (حکومت)چاہتے ہیں کہ لوگوں کو یہ پتا چلتا رہے کہ فلاں پلانٹ کا افتتاح ہوا ہے۔خواجہ آصف نے کہا کہ لوڈشیڈنگ کی ایک بڑی وجہ بجلی کا ضیاع ہے۔ ہماری عوام بجلی ضائع کرنے کے بجائے اس کااستعمال درست انداز میں کرے تو سسٹم سے تین سے چار ہزار میگا واٹ بجلی بچائی جا سکتی ہے مگر اس جانب کوئی توجہ نہیں دیتا۔خواجہ آصف نے مزید کہا کہ رواں برس بجلی کی لوڈ شیڈنگ کا مکمل خاتمہ کر دیا جائے گا تاہم جو لوگ بل نہیں دیتے ان کی لوڈ شیڈنگ جاری رہے گی۔ملک میں ہر اس فیڈر کے علاقے میں لوڈشیڈنگ کی جائے گی جہاں پچاس فیصد سے زائد صارفین بل ادا نہیں کرتے۔ انہوںنے کہا کہ ایسے علاقے بھی ہیں جہاں اب ہر روز 20 گھنٹے بجلی بند رکھی جاتی ہے کیونکہ ان علاقوں کے نوے فیصد سے زائد صارف بجلی کے بل ادا نہیں کرتے۔اس سوال پر کہ مختلف اداروں اور صوبائی حکومتوں سے وصولیوں کے لیے کیا کیا جا رہا ہے کا جواب دیتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ صوبہ سندھ سے 27 ارب روپے وصول کیے گئے ہیں جبکہ خیبر پختونخواہ اور پنجاب کے ساتھ وصولیوں کے حوالے سے کوئی مسئلہ نہیں ہے۔

تاہم بلوچستان کی جانب سے اب بھی عدم ادائیگی برقرار ہے۔خواجہ آصف نے کہا کہ موجودہ حکومت نے اقتدار سنبھالا تو گردشی قرضوں کی مد میں 480 ارب روپے ادا کیے تاہم یہ قرضہ اب بھی 360 ارب روپے کو پہنچ گیا ہے۔گردشی قرضوں کی وجہ ٹیرف کا غیرحقیقی اور سبسڈی کا کم ہونا ہے۔خواجہ آصف نے کالا باغ ڈیم منصوبے سے متعلق بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ منصوبہ سیاست کا شکار ہے۔

کالا باغ پر قائل کرنے کے لیے جنرل ضیا ء اور جنرل مشرف کو کام کرنا چاہیے تھا کیونکہ آمر کو ووٹوں کی ضرورت نہیں ہوتی۔ خواجہ آصف کا مزید کہنا تھا کہ یہاں آمر رائے عامہ کے لیے سیاستدانوں سے بھی زیادہ فکر مند نظر آتے ہیں تاہم یہ افسوسناک ہے شاید کبھی ہمیں سمجھ آ ہی جائے کہ کالا باغ کا منصوبہ اہم تھا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ٹیرا کوٹا واریئرز


اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…

حقیقتیں

پرورش ماں نے آٹھ بچے پال پوس کر جوان کئے لیکن…

نوے فیصد

’’تھینک یو گاڈ‘‘ سرگوشی آواز میں تبدیل ہو گئی…

گوٹ مِلک

’’تم مزید چارسو روپے ڈال کر پوری بکری خرید سکتے…

نیوٹن

’’میں جاننا چاہتا تھا‘ میں اصل میں کون ہوں‘…

غزوہ ہند

بھارت نریندر مودی کے تکبر کی بہت سزا بھگت رہا…

10مئی2025ء

فرانس کا رافیل طیارہ ساڑھے چار جنریشن فائیٹر…

7مئی 2025ء

پہلگام واقعے کے بارے میں دو مفروضے ہیں‘ ایک پاکستان…

27ستمبر 2025ء

پاکستان نے 10 مئی 2025ء کو عسکری تاریخ میں نیا ریکارڈ…

وہ بارہ روپے

ہم وہاں تین لوگ تھے‘ ہم میں سے ایک سینئر بیورو…