کراچی (آن لائن)ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی ہمشیرہ اور عافیہ موومنٹ کی رہنما ڈاکٹر فوزیہ صدیقی نے کہا ہے کہ امن کا قیام انصاف کی فراہمی سے مشروط ہے۔ عافیہ موومنٹ ٹیکساس،امریکہ میں واقع کارزویل جیل کو بند کرانے کیلئےKicking off the Close Carswell Campaignکی حمایت کرتی ہے۔ قوم کی بیٹی ڈاکٹر عافیہ صدیقی بھی جرم بے گناہی کی پاداش میں 2008 ء سے کارزویل جیل کی اندھیری کوٹھری میں قیدتنہائی کاٹ رہی ہے ۔
واضح رہے کہ اس جیل میں قیدیوں کے ساتھ ناروا سلوک اس حد تک بڑھ گیا ہے کہ پوری دنیا میں کارزویل کو بندکرنے کیلئے آواز بلند کی جارہی ہے۔ عافیہ موومنٹ میڈیا انفارمیشن سیل سے جاری کردہ بیان میں ڈاکٹر فوزیہ صدیقی نے کہا کہ امریکی اوردنیا بھر کے انسانیت اور انصاف کے علمبردار کارزویل کو ’’زہریلی جیل‘‘ (Toxic Prisons) قرار دے کر بند کرنے کا مطالبہ کررہے ہیں جس میں قیدیوں کے ساتھ انتہائی ناروا سلوک روا رکھا جاتا ہے۔ اس سلسلے میں 2 جون سے 5 جون تک مہم کے دوران کانفرنس کا انعقادبھی کیا جارہا ہے جس میں امریکہ میں قائم عافیہ فاؤنڈیشن بھرپور حصہ لے گی اور قوم کی بیٹی ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی کارزویل جیل سے رہائی بھی اس مہم کا حصہ ہے۔اسی ’’زہریلی جیل‘‘میں لباس کی واپسی کیلئے ڈاکٹر عافیہ کے قدموں میں قرآن پاک پھینک کر(معاذاللہ)اس پر چلنے کا کہا گیا تھا۔کارزویل میں خواتین قیدیوں کومرد محافظوں کے سامنے بغیر دروازوں والا بیت الخلاء استعمال کرنا پڑتا ہے۔ کارزویل دراصل جیل کے نام پر عقوبت خانہ ہے جہاں قیدیوں پر انسانیت سوزمظالم ڈھائے جاتے ہیں ۔ جس کے خلاف امریکی معاشرے میں شعور بیدار ہوچکا ہے۔ ڈاکٹر فوزیہ صدیقی نے مزید کہا کہ ڈاکٹر عافیہ کی رہائی دراصل انصاف کے ذریعے امن قائم کرنے کی جدوجہد ہے۔پاکستانی شہری ڈاکٹر عافیہ کو2003 ء میں تین
معصوم بچوں سمیت پاکستان کی سرزمین سے اٹھاکر پہلے امریکیوں کے حوالے اوربعد ازاں افغانستان منتقل کرکے پاکستان کے آئین کی سنگین خلاف ورزی کی گئی تھی۔گذشتہ 14 سالوں میں عافیہ پر کوئی الزام ثابت نہیں کیا جاسکا۔امریکی عدالت میں عافیہ کا ٹرائل انصاف پسند امریکیوں کیلئے شرمندگی کا سبب بنا ہے جس کی وجہ سے آج امریکہ میں عافیہ کی رہائی کیلئے مہم چلائی جارہی ہے۔عافیہ کے امریکی وکلاء عافیہ کی رہائی کیلئے پرامید ہیں مگراب عافیہ کی رہائی میں رکاوٹ شکست خوردہ قومی قیادت بنی ہوئی ہے۔