اسلام آباد (آئی این پی) پیپلزپارٹی کی حکومت کے بعد مسلم لیگ (ن) کی حکومت پانچواں بجٹ پیش کرنے والی دوسری حکومت بن گئی ،وفاقی حکومت جمعہ کو اپنا پانچواں بجٹ پیش کرے گی جبکہ ماضی میں نوزشریف کی دو حکومتیں تین سال کی مدت سے قبل ہی ختم کردی گئیں تھیں۔تفصیلات کے مطابق سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف کے اقتدار سے جانے کے بعد پی پی پی کی حکومت نے پاکستان کی پارلیمانی تاریخ
میں پہلی مرتبہ 2008سے 2013تک اپنی آئینی مدت پوری کی تھی جبکہ وزیراعظم نوازشریف کی 2013میں قائم ہونے والی حکومت مشکل ترین صورتحال کا سامنا کرنے کے باوجود جمعہ کو اپنا پانچواں بجٹ پیش کرے گی جبکہ وزیر خزانہ اسحاق ڈار مسلسل پانچواں بجٹ پیش کرنے کے حوالے سے ایک نیا ریکارڈ قائم کررہے ہیں وہ 1998سے 99تک وزیر خزانہ رہے جبکہ 2008میں جب مسلم لیگ (ن) اورپی پی پی کی مخلوط حکومت بنائی گئی تھی اس میں بھی وہ چند ماہ تک وزیر خزانہ کے عہدے پر رہے اور 2013سے لے کر ابتک وہ وزیر خزانہ کے عہدے پر فائز ہیں۔واضح رہے کہ 1990میں بھی نوازر حکومت مدت پوری نہیں کرسکتی سابق صدر غلام اسحاق نے آئین کے آرٹیکل 52بی کا استعمال کرتے ہوئے انکی حکومت کو برطرف کردیا تھاجبکہ 1999میں سابق صدر پرویز مشرف نے حکومت کا تختہ الٹ دیا تھا۔جب مسلم لیگ (ن) اورپی پی پی کی مخلوط حکومت بنائی گئی تھی اس میں بھی وہ چند ماہ تک وزیر خزانہ کے عہدے پر رہے اور 2013سے لے کر ابتک وہ وزیر خزانہ کے عہدے پر فائز ہیں۔واضح رہے کہ 1990میں بھی نوازر حکومت مدت پوری نہیں کرسکتی سابق صدر غلام اسحاق نے آئین کے آرٹیکل 52بی کا استعمال کرتے ہوئے انکی حکومت کو برطرف کردیا تھاجبکہ 1999میں سابق صدر پرویز مشرف نے حکومت کا تختہ الٹ دیا تھا۔