پشاور(مانیڑنگ ڈیسک)ملالہ یوسف زئی پر حملے کی تو تقریباََ سبھی نے مذمت کی لیکن یہ خبریں بھی گردش میں رہیں کہ یہ سب ایک ڈرامہ تھا تاہم اب پاکستان تحریک انصاف کی سوات سے رکن قومی اسمبلی مسرت احمدزیب نے کہاہے کہ 2012میں ملالہ یوسف زئی پرحملہ انسانی حقوق کے علمبرارگروپوں کاایک ڈرامہ تھا۔ملالہ یوسف زئی کاحادثہ ایک مکمل سیریزہے اورایک سوچی سمجھی سازش کے تحت یہ ڈرامہ رچایاگیا
ایک قومی اخبارکوانٹرویودیتے ہوئے تحریک انصاف کی خاتون رکن قومی اسمبلی مسرت زیب نے کہاکہ ملالہ یوسف زئی کاحادثہ ایک مکمل سیریزہے اورایک سوچی سمجھی سازش کے تحت یہ ڈرامہ رچایاگیااوریہ ایک سازش ہے ۔مسرت زیب نے سماجی رابطے کی ویب سائیٹ’ ’ٹوئٹر‘ ‘پر جاری اپنے بیان میں یہ دعویٰ بھی کیا کہ ملالہ یوسف زئی پر حملہ کا ”ڈرامہ“ رچانے والے گروپوں نے اسی طرح کا ایک اور ڈرامہ رچانے کیلئے ان کیساتھ بھی رابطہ کیا تھا تاہم میں نے اس کا حصہ بننے کا انکار کر دیااورپیشکش مسترد کردی تھی کیونکہ میں پاکستانی ہوں اورمجھے کسی سے سیاسی پناہ لینے کی ضرورت نہیں ہے ۔انہوں نے کہاکہ میں نے چپ رہتی لیکن کسی نے زرمینہ وزیر کے بارے میں ٹویٹ کیا جس نے قبائلی علاقے سے سی ایس ایس کے امتحانات میں ٹاپ کیا ہے اور وہ ملالہ یوسف زئی سے متاثر ہےاوراس وجہ سے میں یہ سچائی منظرعام پرلائی ہوں ۔انہوں نے دعوی کیاکہ میں نے اپنے ضمیرکی آوازپریہ انکشافات کیےہیں ۔مسرت زیب نے الزام عائد کیا کہ حملے کے بعدجن لوگوں نے ملالہ یوسف زئی کا طبی معائنہ کیا، ان سب کو حکومت نے پلاٹ دئیےجورشوت تھے کہ ان کی میڈیکل رپورٹ مرضی کے مطابق ہو۔مسرت زیب نے کہاکہ جب ملالہ یوسف زئی کی کتاب گل مکئی کے نام سے سامنے آئی اس وقت توملالہ یوسف زئی پڑھ اورلکھ بھی نہیں سکتی تھی ۔