بدھ‬‮ ، 26 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

’’گرمی کے موسم میں یہ والی چپلیں ہرگز مت پہنیں ورنہ بڑا نقصان ہو سکتا ہے ‘‘ ماہرین نے خبردار کر دیا

datetime 19  مئی‬‮  2017 |
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)جیسے ہی گرمی اور بہار کا موسم آتا ہے لوگ روز مرہ پہنے جانے والے جوتوں کی جگہ ربر کی چپلیں پہننے کو ترجیح دیتے ہیں کیونکہ یہ نرم اور کھلی ہوئی ہوتی ہیں جن کی وجہ سے گرمی میں کافی آرام محسوس ہوتا ہے ،لیکن ربر کی چپلوں کے بہت سے نقصانات بھی ہوتے ہیں جن سے آپ یقیناً ناواقف ہوں گے۔ ٭ربر کی چپلیں پہننے میں تو بہت آرام دہ ہوتی ہیں لیکن جلد ہی پیروں کے انگوٹھوں کے نیچے سوجن پیدا کردیتی ہیں،

جس کی وجہ سے چلنے میں بے حد دشواری ہوتی ہے۔ ٭ربر کی چپلوں کا ایک بڑا نقصان یہ ہے کہ یہ پیروں کے تلووں کو بالکل بھی سپورٹ نہیں کرتیں ،جبکہ جوتے پاؤں کے نچلے درمیانی حصے کو اس کی ساخت برقرار رکھنےاور وزن متوازن رکھنے میں مدد کرتے ہیں ،لیکن ربر کی چپلیں نیچے سے سیدھی ہونے کی وجہ سے تلووں کو وزن اٹھاکر چلنے میں سپورٹ نہیں کرتیں جس کی وجہ سے جلد ہی درد کی شکایت پیدا ہوجاتی ہے۔ ٭ربر کی چپلوں کی ایک اور خرابی یہ ہے کہ اس میں جلد ہی فنگس لگ جاتی ہے ،خاص طور پر جب آپ انہیں پانی میں بھی پہنے رکھیں ،چپلوں میں موجود فوم میں فنگس آجاتا ہے جس سے پیروں میں بیماریاں لگنے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ ٭ربر کی چپلوں پر پلاسٹک کی دو اسٹریپس لگی ہوتی ہیں جن کی وجہ سے یہ باآسانی پاؤں میں پہنی جا سکتی ہیں لیکن زیادہ دیر پہننے کی وجہ سے یہ اسٹرپس آپ کے انگوٹھے اور انگلی کے درمیان سوجن پیدا کردیتے ہیں جس سے پاؤں میں شدید تکلیف ہوتی ہے۔ ٭ بہت سارے اسکولز نے ربر کی چپلوں پر پابندی لگادی ہے کیونکہ انہیں پہننے کی وجہ سے بچوں کو شرمندگی کا سامنا کرناپڑتا ہے،اکثر دیکھا گیا ہے کہ بچے انہیں پہن کر چل رہے ہوتے ہیں اور اچانک یہ آپ کے پاؤں سے اتر جاتی ہے اس سے پاؤں کی ایڑی میں چوٹ لگنے کا خطرہ بھی بڑھ جاتا ہے،لہٰذا ماہرین انہیں پہن کر بھاگنے دوڑنے سے بچنے کا مشورہ دیتے ہیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)


ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…