سرگودھا (آئی این پی ) درگاہ چک 95 شمالی میں پیر کے ہاتھوں قتل ہونے والے بیس افراد کے مشہو کیس میں شامل تفتیش کرنے کے خوف سے اس واقعہ کے اہم عینی شاہد توقیر عرف پومی گجر نے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج کی عدالت میں تحفظ کی درخواست دائر کردی۔ ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج سہیل اکرم کی عدالت میں درخواست دائر کرتے ہوئے توقیر گجر نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ وہ مذکورہ کیس کا اہم عینی شاہد ہے جو زخمی ہوا۔
مگر اسے پولیس اور ملزمان سے جان کا خطرہ ہے۔ لہذا اسے تحفظ فراہم کیا جائے اور پولیس کو بھی ہراساں کرنے سے روکا جائے۔ فاضل عدالت نے درخواست پر کیس کے تفتیشی افسر ایس ایچ او تھانہ جھال چکیاں کو کل طلب کرلیا ہے۔یہاں یہ امرقابل زکر ہے کہ مقتولین کے ورثاء4 ڈی ایس پی میانوالی غلام شبیر گجر اورانکے داماد توقیر عرف پومی گجر کوملزمان کاساتھی اور اس المناک واقہ کا اہم ملزمان قراردیتے ہوئے انکی گرفتاری کامطالبہ کررہے ہیں،ذرائع کے مطابق کیس سے بچنے کیلیے یہ کاروائی ہوسکتی ہے،کیونکہ دونوں سسر اور داماددرگاہ کے اہم ارکان میں سے تھے اور توقیر گجر تو مرکزی ملزم عبدالوحید کاخاص دوستجس کے پاس دربار کی تمام آمدنی کاحساب کتاب اس کے پاس تھا، کہ مقتولین کے ورثاء4 ڈی ایس پی میانوالی غلام شبیر گجر اورانکے داماد توقیر عرف پومی گجر کوملزمان کاساتھی اور اس المناک واقہ کا اہم ملزمان قراردیتے ہوئے انکی گرفتاری کامطالبہ کررہے ہیں،ذرائع کے مطابق کیس سے بچنے کیلیے یہ کاروائی ہوسکتی ہے،کیونکہ دونوں سسر اور داماددرگاہ کے اہم ارکان میں سے تھے اور توقیر گجر تو مرکزی ملزم عبدالوحید کاخاص دوستجس کے پاس دربار کی تمام آمدنی کاحساب کتاب اس کے پاس تھا،ذرائع کے مطابق کیس سے بچنے کیلیے یہ کاروائی ہوسکتی ہے