چمن (آئی این پی) چمن میں گزشتہ روز افغان سیکورٹی فورسسزکی فائرنگ کے بعد دوسرے روز فضا سوگوار اور باب دوستی بند ہونے سے تجارتی سرگرمیاں معطل رہیں، تعلیمی ادارے بھی نہ کھل سکے،پاک فوج اور فضائیہ الرٹ،تازہ دم دستے چمن پہنچ گئے۔ بلوچستان کے سرحدی علاقے چمن کے کلی لقمان، کلی جہانگیر اور گل دار باغیچہ میں گزشتہ روز افغان فورسز کی جارحیت اور بلا اشتعال فائرنگ میں11 افراد شہید جبکہ 45 زخمی ہوئے
جس کے بعد چمن میں بھی فضا سوگوار رہی،شہر کے تمام تعلیمی ادارے دورسرے روز بھی بند اور ٹریفک معمول سے کم دکھائی دی۔نجی ٹی وی کے مطابق کلی لقمان اور کلی جہانگیر میں حالات کی کشیدگی کے باعث مردم شماری کا عمل بھی معطل رہا،باب دوستی کے دونوں اطراف گاریوں کی لمبی قطاریں موجود ،باب دوستی بند ہونے سے نیٹو کی سپلائی بھی بند رہی،دوسری جانب گزشتہ روز زیرو پوائنٹ کے ساتھ ملحقہ دیہات خالی کرا لئے گئے،نقل مکانی کرنے والے افراد،خواتین اور بچوں کے لیے صوبائی وزیر داخلہ کی ہدایت پر پی ڈی ایم اے کے 15 ٹرک امدادی سامان لیکر چمن پہنچ گئے ۔پاک افغان سرحدی کشیدگی کے بعد پاکستانی حکام نے سرحد سے ملحقہ دیہاتوں کےشہریوں کوان کے گائوں خالی کرنے کے احکامات جاری کردیئے ہیں ۔میڈیارپورٹس کے مطابق ڈپٹی کمشنرچمن کاکہناہے کہ دیہات خالی کروانے کیلئے علاقے میں لاوڈ اسپیکرز کے ذریعے اعلانات اور پمفلٹ بھی تقسیم کردیے گئے ہیں۔ان پمفلٹس میں شہریوں کوپیغام دیاگیاہے کہ وہ اپنے دیہات چھوڑکرمحفوظ مقامات پرمنتقل ہوجائیںڈپٹی کمشنر نے مزید کہا کہ پاکستان اور افغانستان کے اعلیٰ فوجی حکام کے درمیان باب دوستی پر فلیگ میٹنگ بھی شروع ہوگئی ہے. فلیگ میٹنگ کاآج دوسرا دور ہے.جس میں سرحدی معاملات پر بحث کی جارہی ہے۔انہوں نے امیدظاہرکی کہ حالات جلدہی نارمل ہوجائینگے
اورمکینوں کواپنے گھروں میں واپسی کی اجازت دے دی جائے گی ۔جبکہ بلوچستان میں ضلع قلعہ عبداللہ کے2 سرحدی دیہات میں مردم شماری روک دی گئی ہے۔کمشنرمردم شماری محمد اشرف کے مطابق کلی جہانگیراورکلی لقمان میں مردم شماری ٹیم پر افغان فورسزکی فائرنگکے بعدروکی گئی، صورتحال کے جائزے کے بعد مردم شماری دوبارہ شروع کردی جائے گی۔کمشنرمردم شماری کے مطابق بلوچستان کے دیگرعلاقوں میں مردم شماری کامیابی سے جاری ہے۔اورمکینوں کواپنے گھروں میں واپسی کی اجازت دے دی جائے گی ۔