پشاور (مانیٹرنگ ڈیسک)پاکستان میں وی آئی پی کلچرکے خاتمہ کی باتیں توہرسیاسی جماعت کرتی ہے لیکن اس پرعمل درآمد کرنے کے حوالے کسی جماعت نے کوئی واضح مثال قائم نہیں کی جبکہ پاکستان تحریک انصاف کایہ د عوی توایک طرف ہے کہ خیبرپختونخواکی پولیس کوسیاسی مقاصد کےلئے استعمال نہیں کیاجارہابلکہ پولیس کے نظام میں سیاسی مداخلت کامکمل خاتمہ کردیاگیاہے
لیکن وی آئی پی کلچرکے خاتمے کےلئے تحریک انصاف کے دعوی بھی سامنے آتے رہتے ہیں لیکن اب انکشاف ہواہے کہ خیبرپختونخوامیں 5ہزارپولیس اہلکاروی آئی پیزکی سکیورٹی پرتعینات ہیں یہ اوریہ ہزاروں پولیس اہلکارمختلف سیاسی شخصیات اورسرکاری افسران کی سیکورٹی پرمامورکئے گئے ہیں ۔اس وقت سیاسی شخصیات کی سیکورٹی پر178پولیس اہلکارتعینات ہیں جبکہ سرکاری افسران کے گھروں پر1005پولیس اہلکارسکیورٹی کے فرائض سرانجام دے رہے ہیں ۔یہ بھی انکشاف ہواہے کہ سب سے زیادہ 3 ہزار پولیس اہلکار پشاور میں تعینات ہیںجبکہ دیگراہلکاروں کی وی آئی پی سکورٹی پرتعیناتی کی تفصیلات کچھ یوں ہیں کہ لوئردیرمیں 101 پولیس اہلکار وی آئی پی ڈیوٹی پر مامور ہیں، ایبٹ آباد میں 59، کوہاٹ میں 38،کرک میں 9، ہنگو میں 10، ڈی آئی خان میں 52 پولیس اہلکاروی آئی پیزکوپروٹوکول اورسکیورٹی فراہم کررہے ہیں ۔۔خیبرپختونخوامیں وی آئی پیزکی سیکورٹی کے لئے پولیس اہلکاروں کوتنخواہیں توقومی خزانے سے ہی ملتی ہیں جبکہ اہم شخصیات ا ورافسران کوسیکورٹی دینے کے دوران دیگراخراجات بھی صوبائی حکومت ہی برداشت کررہی ہے جوکہ قومی خزانے پرایک بوجھ قراردیاجارہاہے ۔افسران کوسیکورٹی دینے کے دوران دیگراخراجات بھی صوبائی حکومت ہی برداشت کررہی ہے جوکہ قومی خزانے پرایک بوجھ قراردیاجارہاہے ۔