اسلام آباد(آن لائن)پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے کہا ہے کہ مجھے 10ارب کی پیش کش کرنے والوں نے ججوں کو خریدنے کی کوشش بھی کی ہو گی۔ ججز کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں ۔ آصف علی زرداری کرپشن کا برانڈ نام ہے۔ اس کے ساتھ مل کر تحریک نہیں چلا سکتا۔ بلاول کے ساتھ اتحاد ہو سکتا ہے۔ وہ دن گئے جب فوج کہتی تھی ہم آ جائیں گے اب فوج نہیں آئے گی۔ وزیراعظم مستعفی نہ ہوئے تو جے آئی ٹی آزادانہ کام نہیں کر سکے گی۔
جمعرات کے روز نجی ٹی وی سے گفتگو میں چیئر مین تحریک انصاف عمران خان نے کہا کہ کیا نواز شریف نے کسی کو رشوت نہیں دی۔ نواز شریف نے رشوت کو فائن آرٹ بنا دیا ہے۔ اے این پی کے لوگ سینٹ میں بکتے ہیں۔ چھانگا مانگا والا واقعہ ہمارے سامنے ہوا۔ سیاستدانوں کی قیمتیں لگا لی گئیں۔ انہوں نے کہا کہ 10ارب روپے کی آفر کرنے والا شخص 2ہفتے قبل مجھ سے ملنے آیا۔ اس کا نام نہیں بتاؤں گا۔ نام بتایا تو یہ لوگ اس شخص کے خلاف انتظامی کارروائی کریں گے۔ اگر میں مان لیتا تو آفر کرنے والے شخص کو 2ارب ملتے۔ عمران خان نے کہا کہ نواز شریف نے مجھے10ارب کی آفر کی ہے تو پانامہ کیس سننے والے 5ججز کو کتنی کی ہو گی اور ججوں پر کتنا دباؤ ڈالا ہو گا۔ 5رکنی ججز کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف نیہر جگہ لوگوں کو رشوت دی ہے۔ ہر جگہ نجم سیٹھی جیسے لوگ بیٹھے ہوئے ہیں۔ منی لانڈرنگ میں ملوث شخص نیشنل بینک کا صدر بنا دیا ہے۔ نواز شریف ہر ادارے کو تباہ کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جے آئی ٹی وزیراعظم کے ما تحت کے لئے شفاف تحقیقات کرے گی۔ کل اسلام آباد میں وزیراعظم سے استعفیٰ کا مطالبہ کریں گے۔ تمام اداروں پر نواز شریف کا کنٹرول ہے۔ ادارے کام کیسے کریں گے۔ عمران خان نے کہا کہ پانامہ کیس سیاسی کیس نہیں ہے۔ منی لانڈرنگ کا کیس ہے۔ سالانہ10ارب روپے منی لانڈرنگ کے ذریعے پاکستان کا پیسہ باہر جاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ آرمی چیف سے ملاقات کے دوران آرمی چیف نے واضح کیا ہے کہ وہ جمہوریت کے ساتھ ہیں۔ بری جمہوریت کو ہمیں بہتر کرنے کی ضرورت ہے۔ وہ دن گئے جب فوج کہتی تھی کہ ہم آ جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ڈان لیکس کا نتیجہ کچھ نہیں نکلا اور کھودا پہاڑ نکلا چوہا جیسی بات ہوئی۔ ڈان لیکس سے مایوسی ہوئی ہے۔ اس سے قبل میمو گیٹ اسکینڈل پر بھی کوئی کارروائی نہیں ہوئی۔ ڈان لیکس معاملہ صرف فوج کا معاملہ نہیں بلکہ قومی معاملہ ہے۔ میمو گیٹ میں کچھ ہوا اور نہ ڈان لیکس میں کچھ ہوا۔ انہوں نے کہا کہ پانامہ کیس کرپشن اور منی لانڈرنگ کا کیس ہے، پانامہ کیس پاکستان کے مستقبل کا کیس ہے۔2ہفتوں بعد جے آئی ٹی کی رپورٹ سامنے آئے گی۔ پتہ چل جائے گا کہ کیس کس طرف جا رہا ہے۔ کیس کے فیصلے کا ہر شخص انتظار کر رہا ہے۔ قطری شخص کو5ججز نے مسترد کر دیا ہے۔ قطری خط پیش کر کے ججوں کے سامنے گلط بیانی کی گئی۔ عدالت میں جھوٹ بولنے پر جیل کی سزا ملتی ہے۔ قطری خط سے نواز شریف جھوٹے ثابت ہوئے ہیں۔ قطری خط میں طوطا مینا کی کہانی پیش کی گئی۔ منی لانڈرنگ کیس میں اسحاق ڈار سے بھی تفتیش ہونی چاہیئے۔
چیئر مین تحریک انصاف نے کہا کہ ہم نے عوام کے پاس جانا ہے کہ وزیراعظم جھوٹ بول رہے ہیں ۔ وزیر اعظم کو استعفیٰ دینا چہایئے۔ کرپشن اور منی لانڈرنگ سے عوام کا پیسہ چوری ہو جاتا ہے۔ اگر قطری خط مسترد ہو جائے تو نواز شریف لندن فلیٹ سمیت کسی بھی بیرون ملک جائیداد کی منی ٹریل نہیں دے سکیں گے۔ انہوں نے کہا کہ سارے پاکستان میں جلسے کریں گے اور لوگوں کو بتائیں گے کہ ان کا پیسہ چوری ہوا ہے۔ کل اسلام آباد میں بڑی مقدار میں لوگ نکلیں گے۔ انہوں نے کہا کہ کرپشن اور منی لانڈرنگ سے ملک مقروض ہوتا ہے اور آئی ایم ایف ٹیکس لگاتا ہے۔ آئی ایم ایف نے کل ہی کہا ہے کہ 40ارب کے ٹیکسز مزید لگائیں گے۔ چوری کوئی کرتا ہے بوجھ عوام پر پڑتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ میں نے آصف زرداری کے خلاف بیان نہیں دیتا تھا لیکن آصف زرداری نے کہا کہ میں میچور سیاستدان نہیں ہوں۔ آصف زرداری کی اس بات کا جواب دیا ہے۔ آصف علی زرداری کرپشن کا برانڈ نام ہے۔ بلاول کے ساتھ مل کر کرپشن کے خلاف احتجاج ہو سکتا ہے زرداری کے ساتھ مل کر نہیں۔ انہوں نے کہا کہ ساری قوم کو پتہ چل گیا ہے کہ نواز شریف جھوٹے ہیں اور اب جھوٹے بھی ثابت ہو جائیں گے۔ اس لئے نواز شریف کو عوام اب ووٹ نہیں دیں گے۔ آئندہ انتخابات کے بعد چاروں صوبوں سمیت مرکز میں بھی تحریک انصاف کی حکومت ہو گی۔ 2018ء میں دھاندلی نہیں ہونے دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ مجھے سمجھ نہیں آتی کہ ہندوستان کا ہم سے تعلق ہے یا نواز شریف سے ذاتی تعلق ہے۔ جندال کا نواز شریف سے ذاتی طور پر ملاقات کیوں ہوئی، دفتر خارجہ کے ذریعے ہونی چاہیئے تھی۔