راولپنڈی(آئی این پی)آرمی چیف کی ہدایت پر چیف آف جنرل سٹاف کی سربراہی میں فوجی وفد نے مزار شریف میں فوجی اڈے پر طالبان کے حملے کے بعد افغانستان کا دورہ کیا،پاکستانی وفد نے افغان وزیر دفاع اور آرمی چیف سے ملاقات کرکے حملے پر افغان فوج ا ور عوام سے اظہار یکجہتی کیا اور آرمی چیف کی طرف سے مزار شریف دہشت گرد حملے میں معصوم جانوں کے ضیاع پر تعزیت اور زخمیوں کو مفت طبی امداد کی پیشکش بھی کی۔
جمعرات کو پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی ہدایت پر چیف آف جنرل سٹاف کی سربراہی میں فوجی وفد نے افغانستان کا دورہ کیا۔ لیفٹیننٹ جنرل بلال اکبر کی سربراہی میں وفد نے قائمقام افغان و زیر دفاع اور آرمی چیف جنرل محمد شریف یفتالی سے ملاقات کی۔ ملاقات میں دو طرفہ سرحدی تعاون کے فروغ کے امور پر تبادل خیال کیا گیا۔ وفد نے افغان فوج ا ور عوام سے یکجہتی کا اظہار کیا۔ وفد نے آرمی چیف کی طرف سے مزار شریف دہشت گرد حملے میں معصوم جانوں کے ضیاع پر تعزیت کی اور زخمیوں کو مفت طبی امداد کی پیشکش بھی کی۔ اس موقع پر افغان حکام کو بتایا گیا کہ پاک فوج نے سرحد کی اپنی طرف دہشت گردی کے خلاف بھرپور کنٹرول حاصل کرلیا ہے ۔ پاک فوج اپنی سرزمین کو افغانستان کے خلاف استعمال ہونے کی اجازت نہیں دے گی۔ دہشت گرد مشترکہ دشمن ہیں انہیں شکست دیں گے۔ وفد نے افغان فوج ا ور عوام سے یکجہتی کا اظہار کیا۔ وفد نے آرمی چیف کی طرف سے مزار شریف دہشت گرد حملے میں معصوم جانوں کے ضیاع پر تعزیت کی اور زخمیوں کو مفت طبی امداد کی پیشکش بھی کی۔ اس موقع پر افغان حکام کو بتایا گیا کہ پاک فوج نے سرحد کی اپنی طرف دہشت گردی کے خلاف بھرپور کنٹرول حاصل کرلیا ہے ۔ پاک فوج اپنی سرزمین کو افغانستان کے خلاف استعمال ہونے کی اجازت نہیں دے گی۔ دہشت گرد مشترکہ دشمن ہیں انہیں شکست دیں گے۔