اسلام آباد( مانیٹرنگ ڈیسک )حملے میں داعش کے سربراہ خالد خراسانی زخمی ہوئے تو اُنہیں علاج کے لیے بھارت لے جایا گیا، بھارتی و افغان خفیہ ایجنسیاں دہشتگردوں کی معاونت کرتی ہیں،احسان اللہ احسان کا پاک فوج کی حراست میں سینئر صحافی سلیم صافی کو انٹرویو۔
تفصیلات کے مطابق سینئر صحافی سلیم صافی نے انکشاف کرتے ہوئے بتایاہے کہ انہوں نے پاک فوج کی زیر حراست کالعدم تنظیم جماعت الاحرار کے ترجمان احسان اللہ احسان کا انٹرویو کیا ہے۔ سلیم صافی نے جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ انٹرویو کے دوران احسان اللہ احسان نے انکشاف کیا ہے کہ بھارتی اور افغان خفیہ ایجنسیاں دہشتگردوں کی معاونت کر رہی ہیں۔ افغانستان میں داعش کے ٹھکانے پر ہونے والے ایک حملے میں کالعدم تنظیم کا سربراہ عمر خالد خراسانی شدید زخمی ہو گیا تھا جسے علاج کیلئے بھارت لے جایا گیا تھا۔ احسان اللہ احسان نے سلیم صافی کو دئیے گئے اپنے انٹرویو میں انکشاف کرتے ہوئے بتایا ہے کہ شمالی وزیرستان میں آپریشن کے بعد وہ زیادہ تر خوست اور مزار شریف میں رہے حالانکہ عمومی خیال تھا کالعدم تحریک طالبان کے جنگجو اور رہنما پاکستان کی سرحد سے متصل افغان صوبوںکنڑاور نورستان میں پناہ لئے ہوئے ہیں ۔ احسان اللہ احسان کا کہنا تھا کہ خوست اور مزار شریف جانے کے لیے کابل سے گزر کر جانا پڑتا ہے جس کیلئے دہشتگردوں کو آمدو رفت کیلئے افغان حکام اور خفیہ ایجنسیوں کیساتھ افغان فورسز بھی تعاون فراہم کرتی رہی ہیں جبکہ پاکستان میں داخلے کیلئے افغان فورسز دہشتگردوں کو تعاون فراہم کرتی ہیں۔ عمر خالد خراسانی کے حوالے سے احسان اللہ احسان کا کہنا تھا کہ داعش سربراہ کا کہنا ہے کہ اگر مجھے پاکستان کے خلاف اسرائیل سے بھی مدد لینی پڑی تو میں وہ بھی لوں گا۔