لاہور(آئی این پی) سپریم کورٹ بارکی رکن عاصمہ جہانگیر نے کہا ہے کہ پاناماکیس فیصلے میں وزیراعظم کو ایک مافیا کے سرغنہ سے تشبیہ دیناانتہائی نامناسب ہے‘ میں ججز جس حد تک جا سکتے تھے وہ گئے ہیں‘پانامافیصلے کے بعد کرپشن تحریک چلانے کے دعویدار بتائیں اگر یہ کرپشن کے خلاف تحریک ہے تو آمروں کے دور میں کیوں شروع نہیں کی گئی ۔وکلا کسی سیاسی جماعت کی ٹیم نہیں جو کسی کاایجنڈاآگے بڑھائیں
عاصمہ جہانگیر نے کہا کہ پانچوں ججوں نے قانون کے اندر رہ کر فیصلہ دینا تھا مگر مایوسی ہوئی۔پانامافیصلے کے بعد کرپشن تحریک چلانے کے دعویدار بتائیں اگر یہ کرپشن کے خلاف تحریک ہے تو آمروں کے دور میں کیوں شروع نہیں کی گئی، یہ کرپشن کے خلاف تحریک ہے یا اس تحریک کا سہارا لے کروزیراعظم کوہٹانا چاہتے ہیں،وکلاپاناما فیصلے کو پڑھے بغیر تبصرہ نہ کریں،اگر وکلاتحریک چلانا چاہتے ہیں تو شوق پورا کر لیں۔