اسلام آباد(آئی این پی)پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں اپو زیشن جماعتیں پانامہ کیس میں عدالتی فیصلے پر حکومت کیخلاف صف آراء ہو گئیں‘ حکومت پر دباؤ بڑھانے کی حکمت عملی طے کر لی گئی ‘ مشترکہ طور پر وزیر اعظم محمد نوا زشریف سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کر دیا گیا۔ پارلیمنٹ کے اندر اور باہر حکومت کو ٹف ٹائم دینے کیلئے اپوزیشن میں قریبی رابطوں پر اتفاق ہو گیا۔ سرفہرست جماعتوں میں پاکستان پیپلز پارٹی‘
تحریک انصاف اور جماعت اسلامی پاکستان شامل ہیں ۔ جمعہ کو متحدہ اپوزیشن کا مشاورتی اجلاس پارلیمنٹ ہاؤس میں ہوا۔ پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں اپوزیشن لیڈرز چوہدری اعتزاز احسن اور خورشید شاہ ‘ شاہ محمود قریشی‘ صاحبزادہ طارق اللہ ‘ شیخ رشید احمد ‘ اور مختلف اپوزیشن جماعتوں کے بڑی تعداد میں سرکردہ اراکین پارلیمنٹ شریک ہوئے۔ اپوزیشن کے مشاورتی اجلاس میں باضابطہ طور پر وزیر اعظم محمد نواز شریف سے پانامہ کیس پر عدالتی فیصلے کے مطابق فور ی طور پر اپنا عہدہ چھوڑنے کا مطالبہ کر دیا گیا۔ اور عدالت عظمیٰ کی جانب سے جن معاملات کی نشاندہی کی گئی ہے ان کی آزادانہ ‘ منصفانہ اور صاف شفاف تحقیقات کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ اپوزیشن میں اس تحقیقات کو یقینی بنانے کے لئے مشاورت سے قانونی ٹیم کی تشکیل کا بھی جائزہ لیا گیا ہے جو کہ تحقیقات میں ضرورت پڑنے پر معاونت فراہم کرے گی۔ حکومت پر واضح کیا گیا ہے کہ اسے کسی صورت تحقیقات پر اسے اثر انداز نہیں ہونے دیا جائے گا۔ ذرائع کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی ‘ تحریک انصاف اور جماعت اسلامی نے پارلیمنٹ کے اندر اور باہر احتجاج کے سلسلے میں باہمی تعاون پر بھی اتفاق کیا ہے ۔ ان جماعتوں کے احتجاجی مظاہروں ‘ جلسے جلوسوں میں تمام اپوزیشن جماعتوں کا تعاون حاصل ہو گا ۔ قریبی رابطوں پر اتفاق کیا گیا ہے او راس حوالے سے فوکل پرسن بھی مقرر کیا جائے گا۔