اسلام آباد( آئی این پی )سوا چھ لاکھ غیر قانونی پاکستانی سعودی عرب سے ملک واپس آر ہے ہیں ، پی آئی اے سے بات کی جائے ان کے ٹکٹ کی قیمت کم جائے،سینیٹر نگہت مرزا ،سینیٹ قائمہ کمیٹی برائے سمندر پار پاکستانیوں اور انسانی وسائل کی ترقی نے خیبر پختونخوا ورکرز ویلفیئر بورڈ کے ملازمین کوطویل عرصے سے تنخواہوں کی عدم ادائیگی اورمستقل نہ کئے جانے کا نوٹس لیتے ہوئے ہدایت کی ہے کہ اس مسئلے کو جلد حل کیاجائے
، 2011 سے مسئلہ چل رہا ہے اگر ضرورت ہے تو ملازمین کو مستقل کیوں نہیں کیا جاتا ، اس مسئلے کو اس طرح حل کیا جاسکتا ہے کہ معیار پر پورا اترنے والوں کو ملازمت دی جائے جبکہ معیار پر نہ اترانے والوں کو ملازمت کیلئے زیر غور نہ لایا جائے، پہلے بلیک لسٹ میں 6 سو سے زیادہ لوگ تھے جو اب بہت کم رہ گئے ہیں کیا معاملہ ہے اس پر جواب دیتے ہوئے وفاقی وزیرسمندر پار پاکستانیوں اور انسانی وسائل کی ترقی پیر صدرالدین شاہ راشدی نے کہا کہ کیا یہ نوکریاں میرٹ کے بغیر دی گئی تھیں ، ان کی ضرورت تھی یا نہیں اور کیا یہ سیاسی نوکریاں تھیں ،یہ بڑا گھمبیر مسئلہ ہے ،سیکرٹری وزارت سمندرپارپاکستانیز نے کہا کہ 2251 اساتذہ کنٹریکٹ پر ہیں ، نیب میں معاملہ چل رہا ہے کچھ لوگ ایسے ہیں جو کلیئر ہو گئے ہیں اور کچھ ایسے ہیں جو کلیئر نہیں ہوئے ۔ سیکرٹری لیبر خیبر پختونخوا خیام خان نے کہاکہ بلیک لسٹ شدہ لوگوں کے کیس کو الگ طریقے سے دیکھ رہے ہیں ، اس معاملے میں ٹی او آرز کی خلاف ورزی کی گئی ہے ، اگر وفاقی حکومت سے ٹی او آرز مل جائیں تو ہمیں خوشی ہو گی۔بدھ کوسینیٹ قائمہ کمیٹی برائے سمندر پار پاکستانیوں اور انسانی وسائل کی ترقی کے چیئرمین سینیٹر باز محمد خان کی صدارت میں منعقد ہونے والے اجلاس میں شہباز عظمت خیل ، بنوں خیبر پختونخواہ اور ژوب بلوچستان میں سکولوں کی عمارتوں کی تعمیر ،خیبر پختونخوا ورکرز
ویلفیئر بورڈ کے ملازمین کے معاملات اور تنخواہوں کی ادائیگی ، روزگار کے حصول کیلئے دوسرے ممالک میں جانے والے پاکستانی باشندوں کی تفصیلات کے حوالے سے معاملات زیر بحث آئے ۔چیئرمین کمیٹی سینیٹر باز محمد خان نے کہا کہ ابھی تک شہباز عظمت خیل بنوں کے سکول کا پی سی ون تیار نہیں ہوا ۔2005 سے زمین دی گئی ہے لیکن ابھی تک تعمیراتی کام شروع نہیں ہوا ۔ سینیٹر عبدالقیوم نے سیکرٹری وزارت سہیل عامر سے کہا کہ آپ کو پتہ ہونا چاہیے کہ سکول کی موجودہ صورتحال کیا ہے ۔ یہ قوم کا پیسہ ہے اس معاملے کو دیکھیں اورکمیٹی کے اگلے اجلاس میں تفصیلات دی جائیں ۔ سیکرٹری وزارت نے کہا ژوب کے سکولوں کو کرائے پر چلائیں گے تاکہ ہمیں اندازہ ہو جائے کہ کتنے بچے ہیں ۔ سیکرٹری ورکرز ویلفیئر بورڈ بلوچستان نے کہا کہ ہم نے سکول کیلئے دوجگہوں کا تعین کر لیا ہے اس معاملے کا جائزہ لینے کے لیے دورہ کرونگا ۔ سینیٹر عبدالقیوم نے کہا کہ آپ فیز بلیٹی تیار کریں پھر بلڈنگ کافیصلہ کریں اور کمیٹی کے اگلے اجلاس میں تفصیلات سے آگاہ کیا جائے ۔ چیئرمین کمیٹی نے خیبر پختونخوا ورکرز ویلفیئر بورڈ کے ملازمین کے حوالے سے کہا کہ 2011 سے مسئلہ چل رہا ہے اگر ضرورت ہے تو ملازمین کو مستقل کیوں نہیں کیا جاتا ، اس مسئلے کو اس طرح حل کیا جاسکتا ہے کہ معیار پر پورا اترنے والوں کو ملازمت دی جائے
جبکہ معیار پر نہ اترانے والوں کو ملازمت کیلئے زیر غور نہ لایا جائے ۔ پہلے بلیک لسٹ میں 6 سو سے زیادہ لوگ تھے جو اب بہت کم رہ گئے ہیں کیا معاملہ ہے ۔ سینیٹر عبدالقیوم نے کہا کہ نئی شرائط رکھ کر معاہدہ کریں اور انٹرویوز کیئے جائیں جو معیار پر پورے اتریں گے ان کو تنخواہیں دی جائیں۔ اور جن لوگوں کی ضرورت نہیں ان کا کنٹریکٹ ختم کر دیا جائے ، یہ مسئلہ ہم نے خود کھڑا کیا ۔ سینیٹر نگہت مرزا نے کہا کہ غریب لوگ ہیں اگر ان کو تنخواہ نہ ملے تو وہ کیا کریں گے ۔ وفاقی وزیرسمندر پار پاکستانیوں اور انسانی وسائل کی ترقی پیر صدرالدین شاہ راشدی نے کہا کہ کیا یہ نوکریاں میرٹ کے بغیر دی گئی تھیں ، ان کی ضرورت تھی یا نہیں اور کیا یہ سیاسی نوکریاں تھیں ،یہ بڑا گھمبیر مسئلہ ہے ،سیکرٹری وزارت نے کہا کہ 2251 اساتذہ کنٹریکٹ پر ہیں ، نیب میں معاملہ چل رہا ہے کچھ لوگ ایسے ہیں جو کلیئر ہو گئے ہیں اور کچھ ایسے ہیں جو کلیئر نہیں ہوئے ۔ سیکرٹری لیبر خیبر پختونخوا خیام خان نے کہاکہ بلیک لسٹ شدہ لوگوں کے کیس کو الگ طریقے سے دیکھ رہے ہیں ۔ اس معاملے میں ٹی او آرز کی خلاف ورزی کی گئی ہے ۔
اگر وفاقی حکومت سے ٹی او آرز مل جائیں تو ہمیں خوشی ہو گی ۔ کمیٹی کو بتایا گیا کہ روزگار کے حصول کی خاطر بیرون ممالک جانے والے پاکستانی باشندوں کی تعداد میں کمی آرہی ہے جس پر سینیٹر عبدالقیوم نے کہا کہ یہ افسوسناک بات ہے کہ ٹیوٹا والوں کے ساتھ ملکر کام کرنا ہوگا ۔ ڈی جی امیگریشن کو ہدایت کی کہ فیلڈ میں جائیں اور دیکھیں کہ آپ کے لوگ کیا کر رہے ہیں ۔ پرموٹرز کیسا کام کر رہے ہیں ۔ سعودیہ اور دوبئی جا کے وہاں مارکیٹنگ کریں اور ان کو کہیں کہ آپ ہمارے لوگوں کو ملازمتوں کے لئے لیں ۔ ہمارے جو بھی وفود بیرون ملک جاتے ہیں ان کے ایجنڈے پریہ ہونا چاہیے کہ میزبان ملک کو بتایا جائے کہ لیبر فورس ہم سے منگوائیں ہم فراہم کریں گے ۔
سینیٹر نگہت مرزا نے کہا کہ سوا چھ لاکھ غیر قانونی پاکستانی سعودی عرب سے ملک واپس آر ہے ہیں ، پی آئی اے سے بات کی جائے ان کے ٹکٹ کی قیمت کم جائے اور اوورسیز پاکستانیز فاؤنڈیشن ان لوگوں کی ٹکٹ کی ذمہ داری لے ۔ سینیٹر عبدالرحمان ملک نے کہا کہ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کیلئے نائیکوپ کی شرائط میں نرمی لائی جائے ۔ کمیٹی کے اجلاس میں سینیٹرز عبدالقیوم ، عبدالرحمن ملک، نگہت مرزا، وفاقی وزیر پیر صدرالدین شاہ راشدی،سیکرٹری وزارت ، سیکرٹری ورکرز ویلفیئر بلوچستان ، سیکرٹری لیبر خیبر پختونخوا، سیکرٹری ورکرز ویلفیئر بورڈ ، ایم ڈی اوپی ایف ، ڈائریکٹر ورکرویلفیئر بورڈ کے علاوہ دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی ۔