اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) کسی بھی حلقے میں خواتین کے ووٹ 10 فیصد سے کم نہیں ہونے چاہیے، کم ہونے کی صورت میں نتائج کو کالعدم قرار دیا جائے،قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے پارلیمانی امور کےاجلاس میں 2018کے عام انتخابات کے حوالے سے قانون منظور کرنے کی تجویز پیش۔ تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کی قائمہ کمیـٹی برائے پارلیمانی امور کےاجلاس میں
عام انتخابات 2018سے قبل ایک قانون منظور کرنے کی تجویز پیش کی گئی ہے جس کے مطابق کسی بھی حلقے میں خواتین کے ووٹ 10فیصد سے کم نہیں ہونے چاہئیں، خواتین کے 10فیصد سے ووٹ کم ہونے کی صورت میں انتخابی نتائج کو کالعدم قرار دیدیا جائے۔یہ تجویز کمیٹی اجلاس کے دوران اس قت پیش کی گئی جب سیکریٹری الیکشن کمیشن نے بریفنگ کے دوران بتایا کہ انتخابات کے نتائج کے اعلان کیلئے کچھ سیاسی جماعتیں خواتین کے 10 فیصد ووٹوں کو لازمی قرار دینے کے حق میں نہیں ہیں۔تجویز پیش کرتے ہوئے رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر عزرا فضل کا کہنا تھا کہ خواتین کو الیکشن عمل کا حصہ ہونا چاہیے جیسا کہ ان کی وجہ سے درست نمائندگی اسمبلیوں تک پہنچے گی۔انہوں نے کہا کہ ‘میں یہ تجویز پیش کرتی ہوں کہ اگر کسی حلقے میں خواتین کے ووٹ کاسٹ کرنے کی تعداد 10 فیصد سے کم ہو تو اس حلقے کے انتخابی نتائج کو کالعدم قرار دیا جائے۔نہوں نے کہا کہ ‘میں یہ تجویز پیش کرتی ہوں کہ اگر کسی حلقے میں خواتین کے ووٹ کاسٹ کرنے کی تعداد 10 فیصد سے کم ہو تو اس حلقے کے انتخابی نتائج کو کالعدم قرار دیا جائے