اسلام آباد (آئی این پی ) وفاقی وزیرپانی و بجلی خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ بجلی کے حالیہ بحران پر 8 سے 10روز میں قابو پالیں گے،6400میگاواٹ نئی بجلی 30دسمبر تک سسٹم میں شامل کرلیں گے،اس وقت بجلی کا شاٹ فال 5200میگاواٹ ہے،2200میگاواٹ کے پاور پلانٹ ضروری مرمت کیلئے بند کئے گئے ہیں،ایک مئی تک تمام پاور پلانٹ اپنی بہتر پیداواری صلاحیت کے ساتھ کام کرنا شروع کردیں گے،بجلی کے
حالیہ بحران کو تسلیم کرتے ہیں گرمی میں اچانک اضافہ سے 2700میگاواٹ کا فوری طور پر طلب میں اضافہ ہوا،2018کے انتخابات سے قبل لوڈشیڈنگ کا خاتمہ کرلیں گے،70فیصد سے زائد ریکوری نہ ہونے والے فیڈرز بند کرنے کی پالیسی پر چاروں صوبوں میں عملدرآمد کیا جارہا ہے،اس سے بجلی کے بلوں کی ریکوری میں بہتری آئی ہے،بجلی کے تمام منصوبے حکومت نے اپنی مدت میں شروع کئے ہیں،حکومت اپنی محنت کر رہی ہے،پچھلی حکومت کا مارا ہوا شکار نہیں کھارہے۔ بدھ کو قومی اسمبلی میں بجلی بحران کے حوالے سے توجہ دلاؤ نوٹس کا جواب دیتے ہوئے خواجہ محمد آصف نے کہا کہ یہ بات درست ہے کہ 10,15روز سے بجلی کا بحران پیدا ہوا ہے،2700میگاواٹ بجلی کی طلب میں اضافہ ہوا ہے،درجہ حرارت میں اضافہ ہونے کی وجہ سے 2700میگاواٹ کا اضافہ ہوا،اس ماہ میں پیداوار کی صلاحیت میں کمی آئی،2200میگاواٹ کے پلانٹ بند کئے تاکہ ضروری مرمت کی جاسکے،اس ماہ آخر تک سارے پلانٹ کام کرنا شروع کردیں گے،شیخوپورہ میں 760میگاواٹ کی منصوبے کا افتتاح ہوگا اور بجلی سسٹم میں آئے گی،ایک مئی تک سارے پلانٹ اپنی پوری صلاحیت کے ساتھ چلنا شروع ہوجائیں گے،اس کے بعد بجلی آنا شروع ہوجائے گی۔عبدالستان بچانی نے کہا کہ بجلی کی لوڈشیڈنگ 18گھنٹے تک پہنچ گئی ہے لیکن مسئلہ کا حل نہیں کیا جارہا ہے،خالی یہ کہہ دینا کہ چوری
ہورہی ہے،مسئلہ کا حل بتائیں۔خواجہ آصف نے کہا کہ بجلی کی چوری کا ذکر نہیں کیا،پلانٹ مرمت کیلئے بند ہیں،یہ پلانٹ تھوڑا سے بند کرنے جارہے تھے مارچ میں یہ مرمت ہونی چاہیے تھی،گرمی میں اچانک اضافہ ہوا،6400میگاواٹ کی نئی بجلی 31دسمبر سے پہلے سسٹم میں آئے گی،5200کا میگاواٹ شال فال انتہائی استعمال کے گھنٹوں میں ہر شارٹ فال ہوتا ہے۔اعجاز جاکھرانی نے کہا کہ اگر بجلی چوری ہوتی ہے تو سسٹم
کو ٹھیک حکومت نے کرنا ہے یہ سسٹم ٹھیک کیوں نہیں کیا جارہا ہے،سندھ میں 20گھنٹے کی لوڈشیڈنگ ہے،فیڈز کاٹ رہے گئے ہیں،اس کا حل کیوں نہیں نکالا گیا۔خواجہ آصف نے کہا کہ ہماری پا لیسی ہے کہ 70فیصد سے ریکوری زیادہ ہوتی ہے تو فیڈرز بند کردیتے ہیں اس سے مثبت نتائج آئے ہیں،سارے صوبوں میں یہ اقدامات اٹھائے ہیں وہاں ریکوری میں بہتری آئی ہے۔ڈاکٹر صوبیہ نے کہا کہ انتخابات میں چھ ماہ میں بجلی
دینے کا وعدہ کیا گیا تھا لیکن بجلی نہیں آرہی اور بل زیادہ آرہے ہیں،غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ میں اضافہ ہوگیا ہے۔خواجہ آصف نے کہا کہ 5200میگاواٹ کا شاٹ فال جلد دور کیا جائے گا،بحران کا انکار نہیں کر رہا ہے،یہ عوام کیلئے تکلیف دہ ہے،صنعتوں کو بلاتعطل بجلی فراہم کی جارہی ہے،لوڈشیڈنگ زیروہے،اپوزیشن فراخ دلی کا مظاہرہ کرے اور داد دے،بجلی کے موجودہ بحران کو تسلیم کرتے ہیں،ایک مئی کو صورتحال میں بہت بہتری
آئے گی،غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ نہیں ہوگی اور لوڈشیڈنگ کا اعلان کیا جائے گا،2018کے الیکشن سے پہلے لوڈشیڈنگ ختم ہوجائے گی،اگلے سال فروری نیلم جہلم منصوبے پر بجلی کی پیداوار شروع ہوجائے گی، اور تربیلا فور بھی چلایاجائے گا،بجلی بحران پر 8,10روز میں قابو پالیں گے،نندی پور گیس پر منتقل ہونے کی وجہ سے بند ہے،مئی کے شروع میں 525میگاواٹ مئی میں شروع ہوگا،ایل این جی کے 3600میگاواٹ کے
پلانٹ شروع ہوگا،چشمہ فور بھیا گلے ماہ آئے گا پچھلی حکومت نے نندی پور کا کارنامہ سرانجام دیا تھا،اس کو گیس پر منتقل کر رہے ہیں،یہ منصوبے موجودہ دور حکومت میں شروع ہوئیے نیلم جہلم پر 92فیصد کام مکمل ہوگیا ہے،حکومت پچھلی حکومت کا مارا ہوا شکار نہیں کھارہی،اپنی محنت کر رہی ہے۔خواجہ آصف نے کہا کہ الیاس بلور کے سوال کے جواب میں کہا کہ 70ارب کے بقایا جات 17سال سے واجب الادا تھے ادا کئے
ہیں،اپنی حکومت کے دوران بجلی پر خیبرپختونخوا حکومت کو رقم نہیں دلوا سکے۔