لاہور( آن لائن)حساس اداروں کے ہاتھوں گرفتار ہونیوالی لڑکی نورین لغاری کے سنسنی خیز انکشافات کے بعد تحقیقاتی اداروں نے گرفتار لڑکی کے قریبی رشتے داروں ، فیس بک ، واٹس ایپ اور ٹیلی فون پر رابطہ کرنیوالے عزیزوں ، کلاس فیلوز، دوستوں لڑکیوں اور لڑکوں سمیت متعدد خاندانوں کو شامل تفتیش کرنیکا فیصلہ کرلیا گیا ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ تحقیقاتی ٹیم نے حیدرآباد سے بھی متعدد خاندانوں کو تفتیش کے لئے طلب کیا
ہے دوسری جانب خاتون ڈاکٹر نورین لغاری کے والد اور بھائی کے بیانات کی روشنی میں بھی تحقیقاتی ٹیموں کوآگے بڑھایا ہے اور خاتون ڈاکٹر نورین لغاری سے اب تک کی ہونیوالی تفتیش کا ان بیانات کو بھی حصہ بنا لیا ہے ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ نورین لغاری سے تھانہ بیدیاں اور چیئرنگ کراس میں ہونیوالے بڑے واقعات کی بھی الگ الگ تفتیش کی جا رہی ہے دوسری طرف پنجاب میں جاری آپریشن کی گونج اسلام آباد میں سنائی دینے لگی۔ وفاقی دارالحکومت میں داعش کے منظم نیٹ ورک کا انکشاف ہوا ہے اس حوالے سے حساس اداروں نے نورین لغاری کی گرفتاری کے بعد اسلام آباد میں مبینہ طور پر نیٹ ورک سے رابطوں کی اطلاعات پر پاک لڑکی کی تلاشی کے ساتھ ساتھ اس کے غیر ملکی شوہر کی اسلام آباد میں حرکات و سکنات بھی نوٹ کرنا شروع کر دی ہیں باوثوق ذرائع کے مطابق ہائرایجوکیشن کمیشن کی ٹاپ رینکنگ میں موجود اسلام آباد کی تین اہم یونیورسٹیوں میں داعش کے منظم نیٹ ورک کا انکشاف ہوا ہے غیر ملکی طلبہ یونیورسٹیوں میں بڑی تعداد میں موجود ہیں اور رہائشی علاقوں میں بنائے گئے ہاسٹلز میں رہائش پذیر ہیں ، مبینہ طور پر داعش کے نیٹ ورک سے منسلک لڑکی کے حوالے سے ذرائع نے بتایا کہ سردار نامی یوگنڈا کا رہائشی انٹرنیشنل اسلامی یونیورسٹی میں گزشتہ 12سال سے زیرتعلیم ہے ویزہ ختم ہونے کے خوف سے اس نے گزشتہ سال ایک پاکستانی لڑکی سے شادی کر لی ذرائع کے حوالے سے مزید بتایا گیا کہ موصوف نائیجرین سفارت کار کے گھر میں غیرقانونی طور پر رہائش پذیر ہے۔