اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) چیف جسٹس آف پاکستان نے عبدالولی خان یونیورسٹی کے طالب علم مشعال خان کے قتل کا از خود نوٹس لیتے ہوئے آئی جی خیبر پختونخوا سے 36 گھنٹے میں رپورٹ طلب کر لی ۔ تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے مردان کی عبدالولی خان یونیورسٹی میںمبینہ توہین مذہب کے الزام میں قتل ہونے
والے طالب علم کے واقعے کا از خود نوٹس لیتے ہوئے آئی جی خیبر پختون خواہ سے 36گھنٹوں میں رپورٹ طلب کر لی ہے اورنوجوان کی ہلاکت کی تحقیقات میں پیشرفت کی تفصیلات بھی طلب کرلی ہیں۔واضح رہے کہ پولیس نے اب تک ویڈیو کی مدد سے نشاندہی کر کے 13افراد کو گرفتار کر لیاہے جن میں تین یونیورسٹی کے ملازم بھی شامل ہیں۔