پیر‬‮ ، 04 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

گستاخانہ مواد ،فیس بک سے بچپن کے بچھڑے یار ملتے ہیں، پڑوسی ممالک میں کیا ہورہاہے؟حیرت انگیزانکشافات

datetime 5  اپریل‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(آئی این پی) چیئرمین پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) اسماعیل شاہ نے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے انفارمیشن وٹیکنالوجی کو سوشل میڈیا پر گستاخانہ مواد ہٹانے سے متعلق بریفنگ دیتے ہوئے بتایا ہے کہ سوشل میڈیا پر کچھ گستاخانہ مواد بالکل بلاک جبکہ کچھ پاکستان میں بلاک ہے، فیس بک انتظامیہ کے دورہ پاکستان میں اس حوالے سے مزید اقدامات اٹھائے جائیں گے،فیس بک سے بچپن کے پچھڑے یار ملتے ہیں،

ٹیکنالوجی کا فائدہ بھی ہے اور نقصان بھی ہے ،اسے فوائد کیلئے استعمال کیا جانا چاہیے ، ایک طرف کہا جاتا ہے کہ سب کام پرفیکٹ ہو ، دوسری طرف پی اے سی کمیٹی میں طرح طرح کے سوال پوچھے جاتے ہیں ، ایسے معاملات نہیں چل سکتے ، پڑوسی ممالک میں لاکھوں روپے کا کنسلٹنٹ ہائر کیا جاتا ہے ، ہمارے پاس اس کے چوتھائی پیسوں میں بھی ہائر کرنے کا اختیار نہیں ، ہمیں اختیارات دیے جائیں ، اختیارات نہ ملے تو کام نہیں کر سکتے ، چیئرمین کمیٹی سینیٹر شاہی سید نے کہا کہ آپ اختیارت کیلئے تجاویز دیں ، ہم منظور کر یں گے ، گستاخانہ مواد کے خاتمے کے معاملے پر ہم آپ کے ساتھ کھڑے ہیں ، کسی ملک کی تباہی کیلئے مذہب اور قومیت کو ہتھیار بنایا جاتا ہے ، بھارت ہمارے ساتھ یہی کررہا ہے ،شیعہ سنی ،پنجابی پٹھان کو لڑانا اور توہین رسالت کا مواد پھیلانے میں بھارت ملوث ہے ، سب کو مل کر بھارتی سازش کا مقابلہ کرنا ہوگا۔ سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی کا اجلاس بدھ کو چیئرمین سینیٹر شاہی سید کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاؤس میں ہوا جس میں سینیٹرز تاج آفریدی ، شبلی فراز، سعید الحسن مندوخیل ، نجمہ حمید ، وزیرمملکت انوشہ رحمان ، سیکرٹری وزارت ، چیئرمین پی ٹی اے اور اعلیٰ حکام نے شرکت کی ۔ اجلاس میں گستاخانہ مواد کے ذریعے توہین مذہب کرنے والوں کے خلاف اقدامات کو ایمان کا حصہ ،رحمت العالمین حضرت محمد ﷺ کی

خوشنودی اور توہین مذہب کا سوچنے والوں کو جہنمی قرار دیا گیا ۔ چیئرمین کمیٹی سینیٹر شاہی سید نے کہا کہ توہین مذہب اور گستاخانہ مواد کو روکنا ہمارے ایمان کا حصہ ہے ۔ اظہار رائے آزادی مذہبی جذبات کو مجروع کرنے کیلئے استعمال کرنے کی ہر گز اجازت نہیں دی جا سکتی ۔ کمزور ایمان تو ہو سکتے ہیں لیکن توہین مذہب اور گستاخی کرنے والوں کے خلاف مضبوط ارادوں کے مالک ہیں ۔ پی ٹی اے اگر آئین میں کسی قسم کا تحفظ اور مدد چاہیے تو کمیٹی ہر قسم کاتعاون اور مدد کرے گی۔ چیئرمین پی ٹی اے اسماعیل شاہ نے کہا کہ گستاخانہ مواد کی مسلسل نگرانی کی جارہی ہے ۔ پی ٹی اے کے 25 افسران گستاخانہ مواد روکنے پر کام کر رہے ہیں ۔قابل اعتراض مواد کو فی الفور ہٹا دیا جاتا ہے ۔ عوامی شکایات پر پی ٹی اے نے کئی لنکس بند کیے ہیں ۔ فیس بک انتظامیہ نے پاکستان آ کر معاملات کا جائزہ لینے کیلئے وزارت داخلہ کو خط بھی لکھ دیا ہے ۔ فیس بک کی انتظامیہ کے پاکستان آنے پر مزید امور کو یکجاء کیا جائے گا۔

وزارت داخلہ نے بھی اپنی سطح پر معاملہ اٹھایا ہواہے ۔27 ممالک کے سفیروں کے ساتھ وزیرداخلہ نے ملاقات کی ہے ۔ فیس بک انتظامیہ کو پاکستان میں گستاخانہ مواد روکنے کیلئے فوکل پرسن بھی دیا گیا ہے۔ فیس بک سے15 فیصد گستاخانہ مواد بنایا جاتا ہے ،85 فیصد دیگر ویب سائٹیس پر ہے ۔ وزارت مذہبی امور میں شکایات سیل گستاخانہ مواد پر کام کر رہا ہے ۔سوشل میڈیا پر گستاخانہ مواد سے دل آزاری ہوئی ۔ سوشل میڈیا پر کوئی مسلمان گستاخانہ مواد برداشت نہیں کر سکتا ۔ انٹر نیٹ اور جدید ٹیکنالوجی کے فروغ سے اس طرح کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے ۔ فیس بک سے گستاخانہ مواد ہٹایا جارہا ہے ۔ وزیر مملکت انوشہ رحمان نے کہا کہ حکومت نے گستاخانہ فلم پر یو ٹیوب کو بھی بند کیا تھا ۔ این جی اوز نے بین الاوزارتی کمیٹی کے اختیارات اور دائرہ کار کو عدالتوں میں چیلنج کیا تھا ۔ چاہتے ہیں کہ صارفین کو آن لائن اور آف لائن حقوق یکساں میسر ہوں ۔ سوشل میڈیا اور ویب سائٹ پر گستاخانہ مواد پانچ سیکنڈ بھی برداشت نہیں کر سکتے ۔

ایف آئی اے کو ہدایت ہے کہ ایسے لوگوں کو فوری گرفتار کیا جائے ۔ پارلیمنٹ سے سائبر کرائم بل کی منظوری سے اختیارات میں اضافہ ہوا ہے ۔ جس پر چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ سائبر کرائم بل سب نے ملکر پاس کیا ۔ کسی ملک کو برباد کرنے کیلئے مذہب کو استعمال کیا جاتا ہے ۔ پی ٹی اے ہمیں قابل عمل تجاویز دے ۔سینیٹر شبلی فراز نے کہا کہ او آئی سی کی سطح پر مشترکہ لائحہ عمل اختیار کیا جائے۔ دوسرے ممالک میں گستاخانہ مواد کو روکنے کے اقدامات کی معلومات بھی حاصل کی جائیں پی ٹی اے میں ماہر افسران تعینات کیے جائیں۔ وزیر مملکت انوشہ رحمان نے بتایا کہ ڈاٹا پروٹیکشن ایکٹ لا رہے ہیں ۔ جس کے تحت صارفین کاڈاٹا ان کی اجازت کے بغیر استعمال نہیں ہو سکے گا۔ پاکستان میں سخت ترین قوانین کی ضرورت ہے ۔ چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ کسی پروپیگینڈے سے نہیں ڈرتے فیصلہ ملکی قانون اور آئین پر ہوگا ۔

وزیر مملکت انوشہ رحمان نے کہا کہ آئین اور قانون کی پاسداری لاگو کرانی ہے ۔ کمیٹی کی جانب سے پی ٹی اے میں زیادہ تنخواہ کے پیکج پر اچھے ماہرین بھرتی کرنے کے حوالے سے پی ٹی اے سے تحریری تجاویز مانگی گئیں ۔ سینیٹر سعید الحسن مندوخیل نے کہا کہ پی ٹی اے کو جتنے فنڈز کی ضرورت ہے کمیٹی بھرپور تعاون اور مدد کرے گی لیکن اس بات کی ضمانت ہو کہ پی ٹی اے گستاخانہ مواد بلاک کر سکے گا ۔ چیئرمین پی ٹی اے نے کہا کہ انٹر نیٹ پر آنے والے مواد کو پاکستان میں نہ دیکھے جانے کا میکنزم موجود ہے ۔انہوں نے کہا کہ دس سال سے نیلامیاں رکی ہوئی تھیں کام کو آگے بڑھایا ۔

وزیر مملکت نے کہا کہ مئی میں تیسری نیلامی کی جارہی ہے شفافیت برقرار ہے ۔ فیس بک پر یورپی یونین کو بھی سخت اعتراضات ہیں وہاں بھی قوانین تبدیل کیے جارہے ہیں ۔ چیئرمین کمیٹی نے ایف آئی اے کے ڈائریکٹر کی اجلاس میں عدم شرکت پر ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کمیٹی سے چار دن کا وقت مانگا گیا ،اگلے اجلاس میں ڈائریکٹر ایف آئی اے شرکت یقینی بنائیں

موضوعات:



کالم



آرٹ آف لیونگ


’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

ملک کا واحد سیاست دان

میاں نواز شریف 2018ء کے الیکشن کے بعد خاموش ہو کر…

گیم آف تھرونز

گیم آف تھرونز دنیا میں سب سے زیادہ دیکھی جانے…

فیک نیوز انڈسٹری

یہ جون 2023ء کی بات ہے‘ جنرل قمر جاوید باجوہ فرانس…

دس پندرہ منٹ چاہییں

سلطان زید بن النہیان یو اے ای کے حکمران تھے‘…

عقل کا پردہ

روئیداد خان پاکستان کے ٹاپ بیوروکریٹ تھے‘ مردان…

وہ دس دن

وہ ایک تبدیل شدہ انسان تھا‘ میں اس سے پندرہ سال…

ڈنگ ٹپائو

بارش ہوئی اور بارش کے تیسرے دن امیر تیمور کے ذاتی…