اسلام آباد(مانیـٹرنگ ڈیسک)ماضی میں ذاتی طور پر ویزوں کے اجرا کی سوداگری کی گئی، سوشل میڈیا پر گستاخانہ مواد کا معاملہ حساس ہے صرف نظر نہیں کر سکتے، جلد ایک بٹن دبانے سے پتہ چل جائے گا کہ کون پاکستان کس وجہ سے آرہا ہے۔ وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نـثار کا پریس کانفرنس سے خطاب۔ تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نـثار احمد خان نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ماضی میں
ویزوں کے اجرا کی ذاتی طور پر سوداگری کی گئی ۔ جہاز بھر کے غیر قانونی طور پر بغیر دستاویزات لوگ بھیجے گئے جنہیں واپس کیا اور اندرونی اور بیرونی دبائو کو فیس کیا۔ ماضی میںایک سفیر کو ویزوں کے اجرا کا اختیار دے دیا گیا جس کا ریکارڈ موجود نہیں ہے۔چوہدری نـثار کا کہنا تھا کہ اب ایسا نہیں ہے ، میں خود پاکستان آنے والے ایک ایک غیر ملکی کی دستاویز کا جائزہ لیتا ہوں اب جو بھی پاکستان آرہا ہے وہ سکیورٹی کلیئرنس کے بعد آرہا ہے سفارتکاروں کو ایک سال کے ویزے کے بعد سکیورٹی کلیئرنس ہوتی ہے۔بغیر دستاویزات ویزہ کے اجرا کا ریکارڈ نہ تو وزارت داخلہ کے پاس ہے اور نہ ہی ایف آئی اے کے پاس۔ انہوں نے بتایا کہ امیگریشن کو ایف آئی اے سے علیحدہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس سے بہتری آئی گی جبکہ پاکستانیوں سے زیادہ فیس وصول کرنے والے ممالک کے شہریوں پر بھی پاکستان آنے کیلئے اتنی ہی ویزہ فیس لاگو کی ہے۔ سوشل میڈیا پر گستاخانہ مواد کے حوالے سے وفاقی وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ یہ ایک حساس معاملہ ہے جس پر صرف نظر نہیں کر سکتے ، سوشل میڈیا کو گستاخانہ مواد کے حوالے سے پابند بنائیں گے۔ انہوں نے بتایا کہ اس حوالے سے فیس بک کے نائب صدر کا ایک خط
موصول ہوا ہے جس میں انہوں نے کہا ہے کہ فیس بک انتظامیہ گستاخانہ مواد کے معاملے کو سنجیدہ معاملہ سمجھتی ہے اور اس حوالے سے پاکستان اور دیگر اسلامی ممالک کے تحفظات دور کرینگے۔ انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے امریکن تحقیقاتی ایجنسی ایف آئی اے نے بھی تعاون کی یقین دہانی کروائی ہے۔ مسلم ممالک کے سفیروں کا اجلاس بلا لیا گیا ہے جس میں منظور ہونے والی قرارداد کو اقوام متحدہ بھجوائیں گے جبکہ عرب لیگ کو بھی اس حوالے سے
خط لکھ دیا گیا ہے۔سیاسی منظر نامے کے حوالے سے چوہدری نثار نے پیپلزپارٹی کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ایک شخص دو سال تک باہر چھپا رہا ، آصف زرداری نے جو بھی اقدامات کئے ان سے شدید اختلافات ہے۔ان کا کہنا تھا کہ اگر آصف علی زرداری میرے گائوں آئے تو انہیں اپنے گھر میں خوش آمدید کہوں گا۔