اسلام آباد ( مانیٹرنگ ڈیسک ) سپریم کورٹ نے پہلی بیوی اور مصالحتی کونسل سے اجازت لئے بغیر دوسری شادی کر نے والے تونسہ شریف کے رہائشی کو ایک ماہ قید کی سزا برقرار رکھی ۔ پٹیشنر اشتیاق احمد نے شادی شدہ ہونے کے باوجود پہلی بیوی سے اجا زت لئے بغیر دوسری شادی کی جس پر تونسہ شریف کے مجسٹریٹ نےمسلم فیملی لاز آرڈیننس 1961 کے 6(5)b کے تحت ایک ماہ قید اور پانچ ہزار روپے جرمانہ کی سزا سنائی جس کے خلاف سیشن جج ،لاہور ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ نے
اپیلیں خارج کر دیں ۔ سپریم کورٹ کےجج جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کیس کا فیصلہ تحریر کیا ہے جس میں قرار دیا کہ درخواست گزارنے رقیہ کے ساتھ شادی کرنے کے بعد تہمینہ کے ساتھ مصالحتی کونسل کی اجازت کے بغیر دوسری شادی کی ۔ درخواست گزار کا کہنا تھا کہ وہ چار شادیاں کر سکتا ہے اور اس پر قدغن نہیں لگائی جا سکتی ، عدالت نے کہا کہ درخواست گزار بڑا قسمت والا ہے کہ ٹرائل کورٹ نے اس کے ساتھ بڑا نرم رویہ اپنایا جبکہ اس کو ایک سال تک قید کی سزا سنائی جا سکتی تھی ۔