پشاور(این این آئی)خیبر پختونخوا حکومت نے پنجاب میں پختونوں پر صوبائی حکومت کی جانب سے عرصہ حیات تنگ کرنے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے عالمی استعمار کی پہلے سے جاری گھمبیر سازش کا حصہ قرار دیا ہے اور ظلم و زیادتی کا یہ بازار بند کرانے کیلئے مرکز اور پنجاب حکومتوں کے پاس باضابطہ احتجاج ریکارڈ کرانے کا فیصلہ کیا ہے
اس کا انکشاف صوبائی وزیر خزانہ مظفر سید ایڈوکیٹ نے مہمند، یوسفزئی، خٹک، سواتی، عباسی، گجر، وزیر، مروت اور دیگر پختون قبائل سے تعلق رکھنے والے پنجاب کے مختلف شہروں سے آئے نمائندہ احتجاجی وفود سے ملاقات کے دوران کیا جنہوں نے پنجاب پولیس کی جانب سے ان پر ڈھائے جانیوالے مظالم کی داستان سناتے ہوئے بتایا کہ لاہور، فیصل آباد، گجرات، گوجرانوالہ اور دیگر مختلف چھوٹے بڑے شہروں میں پنجاب پولیس کمانڈوز رات کی تاریکی میں پختونوں کے گھروں میں گھس کر تلاشی لیتے، خواتین و بچوں کو ہراساں کرتے اور گھرانے کے بوڑھے اور نوجوانوں کو گھسیٹتے ہوئے تھانے لیجاتے ہیں حالانکہ ان گھرانوں کے سربراہوں کی محلے بھر میں نیک چلنی اور شرافت کی گواہی دی جاتی ہے اسی طرح پنجاب پولیس مختلف بازاروں اور مارکیٹوں کی تاجر تنظیموں کو پختون تاجر اور دکاندارممبران کے خلاف بڑھکانے لگی ہے اور پختونوں کے خلاف باقاعدہ تحریری اگاہی مہم شروع کر دی گئی ہے مظفر سید ایڈوکیٹ یہ واقعات سن کر دلگیر اور آبدیدہ ہوگئے تاہم یقین دلایا کہ خیبرپختونخوا حکومت قومی اہمیت کا یہ انتہائی حساس معاملہ اعلیٰ ترین سطح پر اپنے شدید احتجاج کے ساتھ مرکز اور پنجاب دونوں حکومتوں کے ساتھ اٹھانے جا رہی ہے کیونکہ انکی صوبائی حکومت کو ان واقعات کا اپنے ذرائع سے بخوبی علم ہو چکا ہے
پنجاب حکومت کو اس امتیازی سلوک پر پختونوں سے باضابطہ اور تحریری معافی مانگنے پر مجبور کیا جائے گا کیونکہ خیبرپختونخوا میں دہشت گردی کے واقعات میں پکڑے گئے ملزمان کے پنجاب سے تعلق پر ہم نے اپنی پولیس کو ایسا متعصبانہ کردار ادا کرنے کی کبھی اجازت دی اور نہ ہی دینگے تو دوسری صوبائی حکومتیں ایسا کیوں کرینگی انہوں نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ گزشتہ کئی عشروں سے جاری دہشت گردی کی آگ میں جلنے اور جان و مال کی لازوال قربانیوں دیکر بھی پاکستان بالخصوص پنجاب اور اہل پنجاب کو محفوظ رکھنے والے امن پسند پختون اچانک پنجاب کے دشمن اور دہشت گرد کیسے بن گئے حکمرانوں کے اس کھیل کے پیچھے عوام کی توجہ اصل قومی مسائل سے ہٹانے اور خانہ جنگی کی راہ ہموار کرنے کی خطرناک سازشوں کی بو آرہی ہے
انہوں نے پنجاب کے کرپٹ حکمرانوں کو خبردار کیا ہے کہ اپنے ذاتی مفادات کیلئے صوبائی و لسانی عصبیت کو ہوا دینے اور آگ سے کھیلنے کا خوفناک ڈرامہ فوری بند کریں پنجاب سمیت پوری قوم انکے مذموم عزائم بھانپ چکی ہے پنجاب میں دہشت گردی انہی حکمرانوں نے منظم سازش کے تحت درآمد کی اور اب خود کو احتساب سے بچانے کیلئے پختونوں کو ملوث اور قصور وار ٹہرا کر وہاں کے عوام کو مشتعل کرنے اور فاٹا اور ایک صوبے کو باقی ملک سے الگ کرنے کی گھناؤنی سازش شروع کر دی گئی ہے جس کے تانے بانے ملک میں پہلے سے جاری علیحدگی کی بین الاقوامی سازشوں سے ملتے دکھائی دیتے ہیں اگر کسی بھی طرح ان عزائم کو تقویت ملی تو کل بلوچوں اور پرسوں سندھیوں کی باری بھی آجائے گی جو ہم کبھی نہیں ہونے دینگے اور ان شاطر حکمرانوں کی ہر خطرناک چال کو ناکام بنا کر دم لیں گے۔