اسلام آباد (آئی این پی) پاک فوج اور دیگر دفاعی اداروں نے رواں مالی سال 2016-17 کی پہلی ششماہی میں 40فیصد سے زائد دفاعی بجٹ استعمال کیا‘ بجٹ کے تخمینوں اور اہداف کے مطابق دفاعی اخراجات کے استعمال کویقینی بنایا گیا ‘ مسلح افواج میں بری فوج کے 40فیصد اور وزارت دفاع کے مجموعی طور پر 42فیصد سے زائد بجٹ کو استعمال کرلیا گیا ‘
رواں مالی سال کے لئے بری فوج کا بجٹ409ارب روپے سے زائد‘ فضائیہ 182ارب روپے‘ بحریہ کے لئے 93ارب روپے‘ ایس پی ڈی کے لئے 86ارب روپے سے زائد اسی طرح دفاعی پیداوار کے لئے 57ارب روپے سے زائد رکھے گئے ہیں ۔ اس خبر رساں ادارے کو وزارت دفاع اور اس کے ذیلی اداروں کے رواں مالی سال کی پہلی ششماہی میں ہونے والے دفاعی اخراجات کی دستیاب دستاویزات کے مطابق دفاعی بجٹ اپنے مقررہ تخمینوں اور اہداف کے مطابق استعمال کیا جارہا ہے۔ ان دستاویزات میں بتایا گیا ہے کہ وزارت دفاع اور اس کے ذیلی اداروں کے پہلی ششماہی میں مجموعی طور پر 42.41فیصد کا بجٹ استعمال کرلیا گیا ۔ پاکستان میری ٹائم سکیورٹی ایجنسی کا 40فیصد‘ سروے آف پاکستان کا 41فیصد‘ فوجی چھاؤنی کے تعلیمی اداروں کا 52.43فیصد بجٹ استعمال کرلیا گیا ہے۔ اسی طرح بری فوج کا 40.93فیصد ‘ پاکستان ایئرفورس کا 34فیصد‘ پاک بحریہ کا 37.90فیصد بجٹ استعمال ہوچکا ہے۔ دفاعی پیداوار کا بھی 34.95فیصد کو استعمال کرلیا گیا ہے۔ ملٹری اکاؤنٹس کا 45فیصد سے زائد اسی طرح اسپیشل پلانز ڈویژن کا 49فیصد بجٹ استعمال کرلیا گیا ہے۔ رواں مالی سال میں بری فوج کے لئے 409ارب روپے‘ فضائیہ کے لئے 182ارب روپے سے زائد‘ بحریہ کے لئے 93ارب روپے سے زائد اسی طرح دفاعی پیداوار کے لئے 57ارب روپے سے زائد کا بجٹ مختص کیا گیا ہے۔
ملٹری اکاؤنٹس کی مد میں 31ارب روپے سے زائد جبکہ ایس پی ڈی کے لئے 86ارب روپے مختص ہیں اور مجموعی طور پر دفاع کا 40فیصد سے زائد بجٹ پہلی ششماہی میں استعمال کرلیا گیا ہے۔ معاشی و اقتصادی ماہرین اس بجٹ کے استعمال کی رفتار پر اطمینان کا اظہار کررہے ہیں۔