اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) 2013 میں حکومت سنبھالی تو ملک کی معاشی حالت بد تر تھی، انہوں نے چیلنج کو قبول کرتے ہوئے مسائل کو حل کیا ، وژن 2025 کے تحت پاکستان کو دنیا کی 25 ویں بڑی معیشت بنانے کا منصوبہ ہے، حکومت اپنے منصوبے کو مکمل کرنے کے لیے غیر ملکی سرمایہ کاروں کی توجہ حاصل کرنے کے لیے کوشاں ہے۔
وزیراعظم پاکستان میاں محمد نواز شریف کا بین الاقوامی کمپنیوں کے چیف ایگزیکٹوز سے خطاب ۔ 2013 میں حکومت سنبھالی تو ملک کی معاشی حالت بد تر تھی، انہوں نے چیلنج کو قبول کرتے ہوئے مسائل کو حل کیا ، وژن 2025 کے تحت پاکستان کو دنیا کی 25 ویں بڑی معیشت بنانے کا منصوبہ ہے، حکومت اپنے منصوبے کو مکمل کرنے کے لیے غیر ملکی سرمایہ کاروں کی توجہ حاصل کرنے کے لیے کوشاں ہے ان خیالات کا اظہار وزیراعظم میاں محمد نواز شریف نے اسلام آباد میں بین الاقوامی کمپنیوں کے چیف ایگزیکٹوزسے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ بتایا کہ 2018 سے 2025 کے درمیان معیشت میں 8 فیصد بہتری لاکر مہنگائی کی شرح 0 فیصد پر لے کر آنے کا منصوبہ ہے پرائس واٹر ہاوس کوپرس ( پی ڈبلیو سی) نے اپنی رپورٹ میں پاکستان کو 2030 کی دنیا کی 32 بڑی معیشتوں میں جگہ دی ہے۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ رواں سال ملک میں ترقی کی شرح 5.5 فیصد رہی اور خسارہ کم ہوکر صرف 4.2 فیصد رہ گیا، پہلے یہی خسارہ 8.6 فیصد زائد تھا۔
وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان اسٹاک ایکسچینج نے پہلی بار50 ہزار کی حد عبور کی ہے،ملک میں صارفین کی قوت خریداری میں اضافہ ہورہا ہے۔انہوں نے بتایا کہ حکومت نے گزشتہ 3 سال کے دوران ٹیکس وصولیوں میں اضافہ کیا، اور ٹیکس وصولیوں کی مجموعی پیداوار جو پہلے 9.8 فیصد تھی بڑھ کر 12.4 فیصد تک پہنچ گئی۔نواز شریف کا مزید کہنا تھا کہ حکومت ملک میں غیرملکی سرمایہ کاری لانے کے لئے مختلف زونزقائم کررہی ہے، حکومت بیرونی سرمایہ کاری لانے کے لئے پرعزم ہے۔