اسلام آباد(آئی این پی)پاکستان مسلم لیگ (ق) کے سیکرٹری جنرل طارق بشیر چیمہ نے پیر کو قومی اسمبلی میں دعویٰ کیا ہے کہ اڈیالہ جیل کا ایک قیدی منی لانڈرنگ کیس میں سپریم کورٹ میں گواہی دینا چاہتا ہے ، یہ قیدی بہاولپور میں تین بار نوازشریف کا میزبان رہ چکا ہے ، کیا ہم کرپٹ لوگوں کیلئے نعرے مارنے کیلئے پیدا ہوئے ہیں ، حکومتی جماعت کے 4ارکان کین نام دیتا ہوں ان سے قرآن پاک پر حلف لے لیں اسطرح بھی اصل چہرہ بے نقاب کیا جائے گا۔
نوازشریف کے خلاف تحریک استحقاق سے دستبردار نہیں ہوں گے ، ان معاملات پر ’’بلیک اینڈ وائٹ فیصلہ ہوا تو یہ سب کال کوٹھڑی میں بہہ گئے ۔ پیر کو ایوان میں نکتہ اعتراض پر اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ پر قوم کو مطمئن کرنے کی بجائے وزیراعظم کپڑے جھاڑتے ہوئے ملک سے باہر چلے گئے ، ان سے سوالات کرتے ہیں تو یہ مارنے کو دوڑتے ہیں ۔ اگر ایم این ایز کے سوالات یہ ان کو مارتے ہیں ، عام آدمی یا ان سے پوچھ لیا تو اس کا جو حشر ہوگا انداز کر سکتے ہیں ۔ کسان مرگیا ہے ، اتنے بڑے بڑے معدے اور ہاضمے ہیں نہ جانے مسائل کہاں چلے جاتے ہیں ۔ خواجہ آصف کے والد دو بار میرے گھر ٹھہرے ، خواجہ صفدر کو سیالکوٹ کی گلیوں جا کر عوام میں نکلتے تو لوگ عزت واحترام سے ٹھہرے ہوتے تھے ۔ آج کیا ایسے لوگ ہیں ۔حکومت کے تین چار ارکان سے قرآن پر حلف لے لیں کہ پانامہ میں زید سچا ہے یا جھوٹا ہے پتہ چل جائے گا ۔ کیا ہم کرپٹ لوگوں کے لئے نعرے مارنے کے لئے پیدا ہوئے ہیں ۔ کیا ہم کرپٹ کو کرپٹ نہ کہیں کسی جگہ تو بس کر دیں حد ہوتی ہے ۔ ایک دور تھا 10-8 اکاؤنٹس کھلے ہوئے تھے منی لانڈرنگ عروج پر تھی ۔بہاولپور میں وزیر اعظم کا تین بار میزبان رہنے والا ایک شخص اب اڈیالہ جیل میں قید ہے ۔ اس نے مجھے خط لکھا ہے کہ سپریم کورٹ اسے گواہی کے لئے بلوائے ۔ بچے اپنے باپ کا بوجھ اتارتے ہیں اور جنازوں میں بھی اس کا اعلان کرتے ہیں، یہاں ظلم کی داستان سناتے ہوئے ہرمعاملے میں والد کا نام لے لیا جاتا ہے ۔
انہوں نے کہاکہ چیلنج کرتا ہوں کہ شریف خاندان کی دبئی سٹیل مل کو خسارہ ہوا تھا ۔ ہمارے پاس ریکارڈ موجود ہے ۔ کیا ایف بی آر اور نیب نواز شریف کو پکڑ سکتے ہیں، قطری ٹو آنے میں ان کی گواہی شامل کی جاسکتی ہے