کراچی (آئی این پی)پاکستان ٹی ٹوئنٹی کرکٹ ٹیم کے کپتان سرفرازاحمد نے ڈیڑھ سال بعد آخرکار وقاریونس کے معاملے میں اپنی زبان کھول دی ہے۔ممکنہ طورپر جلد اظہرعلی کی جگہ ون ڈے ٹیم کے کپتان بننے والے سرفرازاحمدنے اعتراف کیاہے کہ انہوں نے وقاریونس کے دورمیں اپنی زبان پر تالا لگایاہواتھاکیونکہ انہیں خطرہ تھا کہ کچھ بولا تو ڈراپ کردیاجاؤں گا۔
ایک انٹرویومیں جب سرفرازاحمدسے پوچھا گیا کہ کیاوہ چیف سلیکٹرکے پاس گئے تھے کہ دورہ زمبابوے کیلئے انہیں آرام نہ کرایا تو جوابا وکٹ کیپر نے کہاکہ ہاں!یہ سچ ہے،میں نے چیف سلیکٹرسے ایسا کہاتھا۔ایک نجی ٹی وی چینل سے بات چیت کرتے ہوئے سرفرازاحمد نے کہاکہ دورہ زمبابوے میں آرام دینے کے سبب خوفزدہ تھا کہ کہیں ٹیم میں اپنی جگہ نہ کھودوں کیونکہ اس سے قبل آخری میچ میں پرفارم کرنے کے باوجود مجھے ڈراپ کردیا گیاتھا ۔ورلڈکپ2015 کے دوران پہلے چارمیچوں میں نہ کھلائے جانے کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں سرفرازاحمد نے کہاکہ میں کافی ڈراہواتھا،میں کچھ کہتاتو مجھے ہمیشہ کیلئے ٹیم سے نکال دیا جاتا کیونکہ میں نے ایسا دوسروں کے ساتھ ہوتادیکھ چکاتھا۔واضح رہے کہ وقاریونس نے ورلڈکپ2015 کے بعد احمد شہزاد اور عمراکمل کو خراب روئیے کے سبب کم ازکم دو سال تک ٹیم سے باہر رکھنے کی سفارش کی تھی۔