ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

بارشیں ابھی اور بھی ہیں،محکمہ موسمیات نے تشویشناک خبر سنادی،متعددہلاک و زخمی

datetime 24  جنوری‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کوئٹہ/اندرون بلوچستان (آئی این پی )صو با ئی دارالحکومت کو ئٹہ سمیت بلو چستان کے مختلف اضلا ع میں زبردست با رش اورٍ پہا ڑی علا قوں میں برفبا ری کا سلسلہ چو بیس گھنٹے گزر نے کے با و جو د بھی جا ری ہے جس کی وجہ سے اب تک 4افراد جاں بحق جبکہ درجن بھر زخمی ہو گئے ہیں ،آئندہ چو بیس گھنٹوں کے دوران مزید با رش اور برفبا ر ی کا امکا ن ہیں

بلکہ اس میں مزید شدت آئے گی،میرا نی ڈیم کے قریبی علاقوں کو ہنگا می صورتحا ل کے پیش نظر خا لی کرا نے کا سلسلہ جا ری ہے بلکہ صوبے کے مختلف علاقوں میں شاہراہیں کھولنے اور دیگر کیلئے بھاری مشینری اور ایمبولینسز بھی روانہ کردی گئی ۔تفصیلات کے مطابق اتوار اور پیر کی درمیانی شب سے شروع ہونے والے بارش اور برف باری کا سلسلہ 24گھنٹے گزر جانے کے باوجود بھی کوئٹہ ،پشین ،قلعہ عبداللہ ،زیارت ،ژوب ،قلعہ سیف اللہ ،مسلم باغ لورالائی ،کان مہترزئی،خانوزئی ،ہرنائی ،ڈیرہ بگٹی ،قلات ،مستونگ ،خاران ،پنجگور ،نوشکی ،نوکنڈی ،تربت،کوہلو ،گوادر ،اورماڑہ ،چاغی ،دالبندین ،تفتان ،واشک ودیگر میں جاری ہے ،محکمہ موسمیات کے مطابق کوئٹہ میں اب تک 42ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی ہے جس کی وجہ سے شہر کے مختلف شاہراہیں ندی نالوں کا منظر پیش کرنے لگی ہے بلکہ شہر کے مختلف علاقوں میں عوام کو کیچڑ اور سڑک پر کھڑے پانی کے باعث مشکلات کاسامنا کرناپڑرہاہے ،ڈپٹی کمشنر کوئٹہ انجینئر عبدالواحد کاکڑ کے مطابق بارش سے پیر اور منگل کی درمیانی شب کو کوئٹہ کے مختلف علاقوں بلوچ کالونی ،نواں کلی ،بروری روڈ، کلی کوتوال اوردیگر میں خانہ بدوشوں کی جھوگیوں اور بعض کچے مکانات کو نقصان پہنچاہے جہاں سے لوگوں کو نکال لیاگیاہے جنہیں غذائی اشیاء اور دیگربھی فراہم کردی گئی ہے جبکہ پرویشنل ڈسزاسٹرمینجمنٹ

اتھارٹی کے ڈائریکٹر جنرل اسلم ترین کاکہناہے کہ کوئٹہ شہر کے جن علاقوں میں پانی گھروں میں داخل ہواہے وہاں سے پانی نکالنے کیلئے خصوصی پمپس کی فراہمی کرکے پانی نکالنے کاکام جاری ہے جبکہ کوئٹہ کے نواحی علاقے پنجپائی میں بارک ٹاپ کو کھولنے کیلئے لوڈر کی مدد سے کام جاری ہے اس کے علاوہ ایک لوڈر اور دوایمبولینسز بھی مذکورہ علاقے میں بھجوائے جاچکے ہیں ،اے سی سٹی منیر احمدموسیانی کے مطابق بارش اور برف باری کے بعد لینڈ سلائڈنگ کی وجہ سے مارگٹ زرغون تک راستہ بند ہوگیاہے جس سے کھولنے کیلئے لوڈرز اور دیگر بھاری مشینری روانہ کردی گئی ہے جن کی مدد سے بند راستے کو کھول دیاجائیگا کوئٹہ کے علاوہ صوبے کے دیگر علاقوں میں بھی بارش کاسلسلہ جاری ہے ،تربت سے آمدہ اطلاعات کے مطابق وہاں کافی عرصے بعدبارش ہوئی ہے جس کی وجہ سے خشک سالی کے اثرات کم ہونا شروع ہوئے ہیں اور اہلیان علاقہ میں خوشی کی لہر دوڑ گئی ہے ،جبکہ پنجگور میں بھی گزشتہ شب 2بجے سے وقفے وقفے سے بارش کاسلسلہ جاری ہے ،نوشکی سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق زبردست بارش کے باعث نہ صرف کوئٹہ تفتان ریلوے ٹریک کو بعض مقامات پر نقصان پہنچاہے بلکہ بارش کا پانی گھروں اور سکولوں میں بھی داخل ہوگیاہے اس کے علاوہ خیصار ندی میں بھی زبردست طغیانی آئی ہے ،ضلع انتظامیہ کیچ کے مطابق

مند میں موصلادھار بارش ہوئی ہے تاہم صورتحال مکمل کنٹرول میں ہے ان کے مطابق میرانی ڈیم کے قریبی گاؤں کو کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کیلئے خالی کیاجارہاہے ڈپٹی کمشنر خاران کے مطابق خاران میں سیمی فلڈ کی صورتحال پیدا ہوگئی ہے لیکن ضلعی انتظامیہ ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کیلئے فوری طرح تیار ہیں قلعہ عبداللہ اورپشین سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق دونوں اضلاع میں کچے مکانات کے دیواروں کو شدیدنقصان پہنچاہے جبکہ گزشتہ روز قلعہ عبداللہ کے علاقے میں مسافر گاڑی ندی میں بہہ جانے کے باعث ایک شخص قاہر خان جاں بحق جبکہ ان کے دوساتھی زخم ہوگئے ہیں کے علاوہ مختلف علاقوں سے بھی لوگوں کے زخمی ہونے کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں کوئٹہ میں بھی دیوار گرنے سے ایک خاتون جاں بحق ہوگئی تھی ،منگل کے صبح ضلع قلات کے علاقے خاردان میں جاری بارش کے باعث دیوار منہدم ہونے سے عبدالباسط نامی شخص جاں بحق ہوگیاہے ۔اس کے علاوہ مکران ڈویژن کے علاقوں اورماڑہ اور دیگر میں بھی بارش ریکارڈ کی گئی ہے نوشکی سے موصول ہونیوالی اطلاعات کے مطابق علاقے میں بنائے گئے ڈیمز میں پانی کی سطح بلند ہونا شروع ہوئی ہے بلکہ کچھ علاقے جوہڑ کامنظر پیش کرنے لگے ہیں نوشکی میں کمرے کا چھت گرنے سے ایک شخص عبدالرزاق زخمی ہواہے ،ڈیرہ بگٹی سے موصول ہونیوالی اطلاعات کے مطابق

ڈیرہ بگٹی کے علاقوں سوئی ،سنگسیلا ،پیر کوہ ،پٹوخ ،لوپ زین کوہ ،ٹوبہ اچھ اور گردونواح میں بوندا باندی کاسلسلہ چل پڑاہے جس کے باعث موسم سرد ہوگیاہے تاہم بارش کے باعث اہلیان علاقہ کے چہرے کھل اٹھے ہیں ۔ڈائریکٹر محکمہ موسمیات اکرام الدین کے مطابق صوبے بھر میں جاری بارشوں اور برف باری کی شدت میں آئندہ 24گھنٹوں کے دوران مزید اضافے کاامکان ہے یہ سلسلہ نہ صرف جمعرات تک جاری رہے گابلکہ ماہ فروری میں بھی معمول سے زیادہ بارشیں ہونے کاامکان ہے ،ڈی جی محکمہ موسمیات کے مطابق آئندہ 24گھنٹوں کے دوران مکران ،قلات اور کوئٹہ ڈویژن سمیت دیگر میں بارش اور پہاڑوں پر برف باری کاامکان ہے ان کے مطابق گزشتہ 24گھنٹوں کے دوران کوئٹہ میں 42،قلات میں 18،جیونی میں 8،ژوب اور نوکنڈی میں 7جبکہ گوادر میں ایک ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی ہےجبکہ سب سے زیادہ سردی صوبے کے ضلع قلات میں ریکارڈ کی گئی ہے جہاں درجہ حرات نقطہ انجماد سے 6درجے نیچے گر گیاہے زیارت سے موصول ہونیوالی اطلاعات کے مطابق زبردست برف باری سے ٹریفک کا نظام بری طرح متاثر ہوگیاہے ۔ علاوہ ازیں بارش اور برف باری کے باعث نہ صرف کوئٹہ کے مختلف علاقوں میں بجلی کا طویل ترین بریک ڈاؤن ہوگیاہے بلکہ صوبے کے دیگر اضلاع کے لوگ بھی گزشتہ کئی دنوں سے بجلی کی سہولت سے مکمل طور پر محروم ہیں دوسری جانب گیس پریشر کی کمی نے بھی اہلیان کوئٹہ ودیگر کو سخت اذیت میں مبتلا کررکھاہے۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…