اسلام آباد (آن لائن) نیب نے گزشتہ 17 سالوں میں 917 کرپٹ افراد کے ساتھ پلی بارگین کر رکھی ہے ۔ 917 کرپٹ سیاستدانوں ‘ افسران اور تاجروں نے قومی خزانہ سے کھربوں روپے لوٹ رکھے ہیں تاہم نیب نے ان سے صرف 45 ارب روپے وصول کئے ہیں جبکہ باقی کھربوں روپے کرپٹ عناصر سے وصول ہی نہیں کئے جا سکے ۔ ایک سرکاری دستاویزات میں نیب حکام نے پلی بارگین کے تحت دیئے گئے اعداد و شمار میں بتایا ہے کہ پلی بارگین اور رضاکارانہ واپسی کے تحت کھربوں روپے ان لوگوں سے واپس لینا ابھی باقی ہیں ۔
تفصیلات کے مطابق نیب نے گزشتہ سترہ سالوں میں 917 کرپٹ افسران ‘ سیاستدان اور تاجروں کے ساتھ پلی بارگین کر رکھی ہے اور پلی بارگین اور رضاکارانہ واپسی کے تحت کرپٹ عناصر نے 45 ارب روپے سے زائد رقوم واپس کی ہیں ۔ پلی بارگین کے تحت فائدہ اٹھانے والے کرپٹ عناصر سے نیب ابھی تک باقی اربوں روپے وصول کرتے ہیں ناکام ہوا ہے کیونکہ کرپٹ لوگوں نے پہلی قسط ادا کرنے کے بعد بیرونی ملک بھاگ گئے ہیں یا ملک کے اندر روپوش ہو گئے ہیں جیسا کہ نیشنل ہائی ویز کرپشن کیس ہے جس میں ملزم نے 25 کروڑ کی پلی بارگین کر کے صرف 8 کروڑ روپے دے کر ملک سے فرار ہو گیا ہے ۔ این ایچ اے کے ٹھیکیدار 2014 میں سرکاری حکام کے ساتھ مل کر سڑک پکی کرنے کے نام پر کروڑوں روپے کی کرپشن کی تھی ۔ پرویز الہیٰ دور کے مشہور کرپشن کیس پنجاب بنک کرپشن کے ملزم افضل شیخ 34 کروڑ روپے کی پلی بارگین کی تھی لیکن ابھی تک 23 کروڑ ملزم نے ادا نہی نہیں کئے ہیں ۔ واپڈا کے سابق چیئرمین جنرل(ر) زائد علی اکبر نے بھی پلی بارگین کر رکھی ہے لیکن کرپشن کی رقم واپس نہیں کی اس کا داماد نواز شریف کا مشیر ہے ۔ کے پی کے کے سابق وزیر اعلی کے مشیر معصوم شاہ نے بھی پلی بارگین کے تحت 120 ملین سے زائد ابھی ادا کرنے ہیں سابق وزیر اعلی کے پی کے کے بھائی غزنی خان اور رشتہ دار رضا علی خان نے بھی پلی بارگین کے تحت کروڑوں روپے ابھی واپس کرنے ہیں ۔ 11 فارما سیوٹیکل کمپنیوں نے نیب کو پلی بارگین کے تحت ایک ارب 18 کروڑ ادا کرنے ہیں۔
توانا پاکستان منصوبہ کے ڈائریکٹر عرفان اللہ تنویر منجی نے بھی 60 ملین روپے واپس ابھی تک نہیں کئے ہیں ۔ پلی بارگین کے تحت سہیل مجید شاہ نے ایک ارب روپے ادا کرنے ہیں ایکسین واپڈا رحمت شاہ نے 10 ملین روپے ادا کرنے ہیں اس نے 66 کروڑ کی کرپشن کی تھی ۔ ڈبل شاہ سے نیب نے ساڑھے تین ارب روپے وصول کرنے ہیں جس نے 29 ہزار لوگوں کو لوٹا تھا ۔ مفتی احسن نے اسلامی بنکنگ کے نام پر لوگوں سے 8 ارب روپے لوٹ رکھے ہیں اور مضاربہ سکینڈل کے تحت اربوں روپے کی ریکوری ابھی باقی ہے رپورٹ کے مطابق گزشتہ سال 285 افراد نے نیب کے ساتھ پلی بارگین کی تھی ان سے 15 ارب کی بجائے صرف 5.3 ارب روپے وصول ہوئے ہیں ۔ رضاکارانہ سکیم کے تحت فائدہ اٹھانے والے 1080 کرپٹ افراد نے نیب کو 13 ارب روپے جمع کرانے تھے لیکن صرف 9 ارب روپے جمع کرائے گئے ہیں جبکہ 151 کرپٹ افراد نے پلی بارگین کے 18 ارب 40 کروڑ روپے ابھی تک وصول ہی نہیں کئے جا سکے ۔