منگل‬‮ ، 08 اکتوبر‬‮ 2024 

پی آئی اے کی بحالی یا نجکاری،حکومت نے بالاخر حتمی فیصلے کا اعلان کردیا

datetime 21  جنوری‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آ باد ( آ ئی این پی ) وفاقی وزیر منصو بندی وترقی احسن اقبال نے کہاکہ 2017 پی آئی اے کی بحالی کا سال ہو گا، پی آئی کی انتظامیہ اور ملازمین کے پاس ادارے کی حالت بہتر بنانے کا یہ آخری موقع ہے،پی آئی آے کو ایک اور سٹیل ملز بننے کی اجازت نہیں دی جا سکتی ،ماضی میں ادارے کو سیاست کی نذر کیا گیا

جو ادارے کی تباہی کی بڑے وجہ بنا ،ادارے میں ہر سطح پر احتساب کو لازم قرار دیا جائے ،پی آئی اے کی مالی حالت اور ادارے میں بہتری لائی جائے گی،ادارے کی بہتری کے لیے ٹھوس ماسٹر پلان کی ضرورت ہے،سینئرانتظامیہ ادارے کی بحالی کے لیے26 جنوری تک دو سال کا جامع ابتدائی پلان تیار کرے،معیاری سروس ، وقت کی پابندی اور اذریعے صارفین کا پی آئی اے پر اعتماد بحال کیا جا ئے گا ۔ وہ ہفتہ کو پی آئی اے کی اصلاحات کی نگرانی کے لئے قائم خصوصی کمیٹی کے اجلاس کی صدارت کررہے تھے ۔اجلاس میں نج کاری کمیشن کے چیئرمین محمد زبیر ،سیکرٹری اقتصادی امور ڈویژن طارق باجوہ نے شرکت کی۔سیکریٹری سول ایوی ایشن اتھارٹی نے کمیٹی کو بریفنگ دی۔وفاقی وزیر ترقی و منصو بہ بندی احسن اقبال نے اجلاس سے خطا ب کرتے ہوئے کہاکہ پی آئی اے کو عالمی معیار کی ائیر لائن بنانے کے لیے واضح اور صاف ویژن، میرٹ پر عملدرآمد ، انسانی وسائل کی ترقی پر توجہ اور احتساب لازم ہے۔پی آئی کی انتظامیہ اور ملازمین کے پاس ادارے کی حالت بہتر بنانے کا یہ آخری موقع ہے ۔پی آئی آے کو ایک اور سٹیل ملز بننے کی اجازت نہیں دی جا سکتی ۔

ایئرلائن کے مضبوط بنیادی اصول ہیں ، لیکن اس کے باوجود یہ نقصان میں ہے ۔ماضی میں ادارے کو سیاست کی نظر کیا گیا ، جو ادارے کی تباہی کی بڑے وجہ بنا ۔واضح روڈ میپ اور بزنس ماڈل کے بغیر ادارے کی بحالی کے حوالے سے کوئی کامیابی حاصل نہیں کی جا سکتی۔ادارے میں ہر سطح پر احتساب کو لازم قرار دیا جائے۔ادارے کی کاکردگی کا مسلسل جائزہ لیا جانا ضروری ہے۔سال 2017 پی آئی اے کی بحالی کا سال ہو گا۔پی آئی اے کی مالی حالت اور ادارے میں بہتری لائی جائے گی۔ادارے کی بہتری کے لیے ٹھوس ماسٹر پلان کی ضرورت ہے۔سینئر انتظامیہ ادارے کی بحالی کے لیے26 جنوری تک ، دو سال کا جامع ابتدائی پلان تیار کرے۔یہ پلان وزیر اعظم کے سامنے پیش کیا جائے گا۔پی آئی اے کو حکومتی محکمے کے طور پر چلایا نہیں جا سکتا۔ان روٹس پر توجہ دی جائیگی جو نقصان میں ہے۔فلیٹ میں نئے طیارے شامل کیے جائیں گے۔

موضوعات:



کالم



ڈنگ ٹپائو


بارش ہوئی اور بارش کے تیسرے دن امیر تیمور کے ذاتی…

کوفتوں کی پلیٹ

اللہ تعالیٰ کا سسٹم مجھے آنٹی صغریٰ نے سمجھایا…

ہماری آنکھیں کب کھلیں گے

یہ دو مختلف واقعات ہیں لیکن یہ دونوں کہیں نہ کہیں…

ہرقیمت پر

اگرتلہ بھارت کی پہاڑی ریاست تری پورہ کا دارالحکومت…

خوشحالی کے چھ اصول

وارن بفٹ دنیا کے نامور سرمایہ کار ہیں‘ یہ امریکا…

واسے پور

آپ اگر دو فلمیں دیکھ لیں تو آپ کوپاکستان کے موجودہ…

امیدوں کے جال میں پھنسا عمران خان

ایک پریشان حال شخص کسی بزرگ کے پاس گیا اور اپنی…

حرام خوری کی سزا

تائیوان کی کمپنی گولڈ اپالو نے 1995ء میں پیجر کے…

مولانا یونیورسٹی آف پالیٹکس اینڈ مینجمنٹ

مولانا فضل الرحمن کے پاس اس وقت قومی اسمبلی میں…

ایس آئی ایف سی کے لیےہنی سنگھ کا میسج

ہنی سنگھ انڈیا کے مشہور پنجابی سنگر اور ریپر…

راشد نواز جیسی خلائی مخلوق

آپ اعجاز صاحب کی مثال لیں‘ یہ پیشے کے لحاظ سے…