وزیراعظم آزادکشمیر راجہ محمدفاروق حیدر خان کی جانب سے مسلم لیگ یوتھ ونگ کے دس اضلاع کے صدور کو اپنا ڈسٹرکٹ پروگرام آرگنائزرز مقرر کیے جانے کے فیصلے سے ریاستی نوجوانوں میں خوشی کی لہر دوڑ گئی،سیاسی پنڈٹ ورطہ حیرت میں مبتلا ،دیر سے کیے جانے والے درست اور دورس نتائج کے حامل فیصلے نے وزیراعظم کی معاملہ فہمی ،اوردوراندیشی ثابت کر دی ،وزیراعظم نے نوجوانوں کو فرنٹ لائن پر رکھا جس سے نہ صرف حکومتی مقبولیت میں اضافہ ہوا ہے
بلکہ وزیراعظم کو جانثار اور دیر پا متحرک ،گرمجوش میدان عمل میں مصروف ٹیم بھی میسر آ گئی ہے وزیراعظم آزادکشمیر جو کہ مسلم لیگ ن کے صدر بھی ہیں کے لیے یہ فیصلہ کرنا بہت مشکل تھا کہ وہ کن کن لوگوں کو مختلف اضلاع میں اپنے نمائندے کے طور پر تعینات کریں کیونکہ گزشتہ انتخابات میں ن لیگ کو آزادکشمیر بھر سے انتہائی بھاری مینڈیٹ ملا جس سے لوگوں کی توقعات بھی بڑھ گئیں اور ہزاروں لوگ ایڈجسٹمنٹ کی خواہش رکھتے ہوے لابنگ میں مصرو ف ہو گئے تھے وزیراعظم سے ملاقاتوں کی درخواستوں میں بھی اس ھوالے سے بہت اضافہ دیکھا گیا تھا ایک وقت میں تقریبا دو ہزار بندا براہ راست وزیراعظم سے ملنا چاہتا ہے جبکہ حکومتی و جماعتی معاملات سے وقت نکال کر وزیراعظم اوسطان اسی سے سو لوگوں کو ملتے رہے تاہم سیاسی تجزیہ نگاروں کی نظریں اس بات پر مرکوزرہیں کہ وزیراعظم صوابدیدی عہدوں پر کن لوگوں کا انتخاب کرتے ہیں جس کے لیے انہوں نے کچھ دیر لگائی مگر فیصلہ وہ کیا کہ کوئی بندا انگلی نہیں اٹھا سکتا نہ ہی یہ کہ سکتا ہے کہ یہ سفارشی بنیادوں پر تعینات ہوے ہیں ان کی تعیناتی سے حکومت کو تازہ دم اور عزم وولولہ سے بھرپور ٹیم میسر آئی ہے جس سے حکومتی و جماعتی امور میں بھرپور تحرک پیدا ہو گا
تاہم یادر ہے کہ ابھی بھی بہت ساری صوابدیدی آسامیاں خالی ہیں جن پر تعیناتیاں جلد متوقع ہیں