بدھ‬‮ ، 20 اگست‬‮ 2025 

آخری وقت

datetime 20  جنوری‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ایک دفعہ حکیم ضیاء الدین سنامی رحمتہ اللہ علیہ بیمار ہو گئے۔ حضرت خواجہ نظام الدین اولیاء رحمتہ اللہ علیہ کو پتہ چلا تو آپ نے سوچا کہ وقت کے اتنے بڑے عالم ہیں اور متبع سنت ہیں اس لئے مجھے ان کی عیادت کیلئے جانا چاہئے‘ چنانچہ آپ ان کی عیادت کیلئے ان کے دروازہ پر پہنچے‘ دستک دے کر اندر پیغام بھیجاکہ میں آپ کی عیادت کیلئے آیا ہوں۔

حکیم ضیاء الدین سنامی نے جواب بھجوایا کہ میرا آخری وقت ہے معلوم نہیں کہ کس وقت میری جان نکل جائے میں اپنے آخری وقت کسی بدعتی کی شکل دیکھنا بھی پسند نہیں کرتا‘ اب کیسا سخت جواب تھا لیکن خواجہ نظام الدین اولیاء سمجھ رہے تھے کہ سنت کی محبت میں بات کر رہے ہیں‘ اس لئے انہوں نے فوراً جواب بھجوایا۔ ہاں بدعتی آپ کے دروازے پر آیا ہے مگر بدعت سے توبہ کرنے کیلئے آیا ہے جب یہ پیغام حکیم ضیاء الدین سنامی کو ملا تو لیٹے ہوئے فوراً اٹھ بیٹھے اور اپنا عمامہ سر سے اتارا۔ شاگرد سے کہا میرے بستر سے لے کر میرے دروازے تک اس عمامہ کو بچھا دیجئے اور حضرت سے کہے کہ اپنے جوتوں سمیت عمامہ پر چلتے ہوئے تشریف لائے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اور پھر سب کھڑے ہو گئے


خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…