لاہور( مانیٹرنگ ڈیسک) عائشہ ممتاز کے دورمیں پنجاب فوڈ اتھارٹی میں مبینہ کرپشن اور گرفتاریوں پر پہلی مرتبہ سابق ڈائریکٹر فوڈاتھارٹی نے بھی خاموشی توڑدی ہے اور اس طرح کی سرگرمیوں اور خبروں کو مافیا کی سازش قراردیتے ہوئے کہاکہ ایسی خبروں کا مقصد عائشہ ممتاز کو ہراساں کرنا ہے تاکہ آئندہ وہ کوئی ایسا قدم نہ اٹھا سکے لیکن پیغام ہے کہ پہلے ڈری تھی ، نہ اب ڈری ہوں اور نہ آئندہ ڈروں گی ، میرادامن صاف ہے
جبکہ دوسری طرف عائشہ ممتاز کے ڈرائیورسمیت گرفتاردونوں افراد نے بھی الزامات کی تردید کر دی ہے۔تفصیلات کے مطابق کرپشن الزامات اور موجودہ ڈی جی پی ایف اے نورالامین مینگل کی تحریری شکایت پرمحکمہ اینٹی کرپشن تفتیش کررہاہے جبکہ عائشہ ممتاز کے ڈرائیور اشرف اور ثمر حیات زیرحراست ہیں ، ان پر الزام لگایاگیا ہےکہ کوئی بھی فیکٹری سیل کیے جانے کے بعد وہ متاثرہ مالکان سے ڈیل کرتے تھے اور ازخود لین دین کرکے فیکٹریاں ڈی سیل کردیتے تھے لیکن گرفتار افراد نے ان تمام الزامات کی تردید کر دی ہے۔پی ایف اے میں کرپشن اور عائشہ ممتاز کا نام استعمال کیے جانے کے بعد بالآخر عائشہ ممتاز بھی میدان میں آگئیں اوراپنے ویڈیو پیغام میں کہاکہ ’میڈیا میں جس طرح سے میرے حوالے سے مس گائیڈ کیا جارہاہے ،اس پر وہ خود گائیڈ کرناضروری سمجھتی ہیں ، پنجاب فواڈ اتھارٹی میں عائشہ ممتاز کاکام لوگوں اور سینئر ز کے سامنےہے، ہمارا کام لوگوں کے لیےکام کرنا تھا اور جب چارج سنبھالا، اس وقت سے مافیا کیخلاف جنگ جاری رہی تاکہ قوم کی صحت کا تحفظ یقینی بناسکیں ۔ مافیا کی خبروں کا مقصد عائشہ ممتازکو ہراساں کرنا ہے تاکہ وہ آئندہ کے لیے ایسا کوئی قدم نہ اٹھاسکے لیکن اُنہیں کامیابی نہیں ہوگی، میرادامن صاف ہے اور جہاں بھی حکومت بلائے گی میں جاؤں گی کیونکہ ہماراکام نیک نیتی پر مبنی ہے اور اللہ تعالیٰ سرخروکرے گا‘۔