کوئٹہ(مانیٹرنگ ڈیسک) وفاقی حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ رواں سال اکتوبر میں سینڈک منصوبے (تانبا اور سونا نکالنے کا منصوبہ) کے معاملات بلوچستان کی حکومت کے حوالے کردیئے جائیں گے۔اس حوالے سے اہم پیش رفت وفاقی وزیر پیٹرولیم اور قدرتی ذخائر شاہد خاقان عباسی اور وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ خان زہری کے درمیان اسلام آباد میں ہونے والے ایک اجلاس کے دوران ہوئی۔
ذرائع کا کہنا تھا کہ ‘اس حوالے سے اصولی فیصلہ ہوا ہے کہ چین کی میٹالرجیکل کمپنی (ایم سی سی) کے تحت چلنے والے سینڈک منصوبے کو 5 سالہ لیز کے ختم ہونے کے بعد اکتوبر 2017 میں بلوچستان حکومت کے حوالے کردیا جائے گا۔2012 میں طے پانے والے لیز معاہدے کی شرائط اور ضوابط کے مطابق منصوبے کے حوالے سے کمپنی کو ہونے والا 25 فیصد منافع صوبائی حکومت کو ادا کرنا تھا۔
حالیہ ملاقات سے واقف ذرائع کا کہنا تھا کہ بلوچستان حکومت مذکورہ منصوبے کو حاصل کرنے کے بعد ایم سی سی یا دیگر بین الاقوامی بولی دہندگان کو لیز پر دینے کے حوالے سے فیصلہ کرسکتی ہے، جس میں وہ منافع کے شیئر میں اضافے کے فیصلے میں بھی بااختیار ہوگی۔ذرائع کا کہنا تھا کہ 18 ویں آئینی ترمیم کے بعد صوبوں کو ملنے والے اختیارات کے تحت صوبائی حکومت سینڈک منصوبے کے انتظامی امور کو حاصل کرنے کیلئے وفاقی حکومت سے مسلسل مطالبہ کررہی تھی۔
سرکاری ذرائع نے بتایا کہ وفاقی وزیر سے ملاقات کے دوران بلوچستان کے وزیراعلیٰ نے کہا کہ 18 ویں آئینی ترمیم کے تحت معدنیات نکالنے کے سینڈک منصوبے کو صوبائی حکومت کے حوالے کیا جانا چاہیے۔اجلاس میں بلوچستان کے چیف سیکریٹری سیف اللہ چٹھہ، سیکریٹری کان اور معدنیات صالح بلوچ اور وزارت پیٹرولیم اور قدرتی ذخائر کے ڈائریکٹر جنرل بھی موجود تھے۔ذرائع نے انکشاف کیا کہ صوبائی چیف سیکریٹری کی سربراہی میں ایک کمیٹی چین کی ایم سی سی کمپنی سے مذکورہ لیز میں توسیع کے حوالے سے مذاکرات کرے گی۔
سونے اور تانبے کے سے بڑے ذخائر کا منصوبہ حکومت پاکستان نے کس کے حوالے کر دیا؟
18
جنوری 2017
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں