لاہور(آئی این پی)تہمینہ درانی فاؤنڈیشن نے سماجی کارکن عبدالستار ایدھی کے نظریے کے پرچار کیلئے پاکستان کو فلاحی ریاست بنانے کیلئے باقاعدہ تحریک کا اعلان کر دیا جبکہ چےئر پر سن تہمینہ درانی نے کہا کہ غریب عوام کے پاس روٹی ہے نہ دوائی کے پیسے جب تک بیوروکریٹس جی او آرسے پروٹوکول کے بغیر باہر نہیں نکلیں گے اس وقت تک غریبوں کے مسائل دور نہیں ہوں گے‘پانامہ لیکس جیسے قصوں کا سبھی کو خیال ہے ،ہسپتال میں دوائی نہ ملنے سے مرنے والے مریض کا کسی کو کوئی خیال نہیں‘فلاحی ریاست تحر یک گلوبل تحریک ہے انسانی جہاد جو ملٹری جہاد سے مختلف ہے ‘پانامہ پر ہی نہ رکیں آگے بھی چلیں احتساب کے بعد ہی ادارے ٹھیک ہوں گے اور ملک فلاحی ریاست بنے گا ‘
پیپلزپارٹی جماعت اسلامی سمیت کسی سیاسی جماعت کامقصد فلاحی ریاست ہے ‘وزیر اعلی شہباز شریف کا لندن فلیٹس سے کوئی تعلق نہیں جو لوگ پارلیمنٹ میں ہیں ان کے ذریعے فلاحی ریاست بنائیں گے‘ شہباز شریف کی سوچ ان کو پتہ ہے وہ بھی ہمارے ساتھ ہی ہوں گے ان کو پتہ ہے منزل فلاحی ریاست ہے وہ سیاست دان ہیں‘ احتساب کی طرح فلاحی ریاست کی سوچ کا بیج ایک دن تناور درخت ضرور بنے گا۔ منگل کے روز لاہور میں اپنی رہائش گاہ پر پر یس کانفر نس سے خطاب کرتے ہوئے تہمینہ درانی نے کہا کہ احتساب کی طرح فلاحی ریاست ہی وہ واحد نظریہ ہے جس کا پرچار ناگزیر ہے ان سیاسی جماعتوں کو اس وقت تک ووٹ نہیں ملنا چاہئے جب تک وہ فلاحی ریاست کا نعرہ نہ لگائیں۔ تہمینہ درانی نے پانامہ لیکس پر بات کرنے سے گریز کیا لیکن اپنے شوہر شہبا زشریف کے متعلق بولیں کہ ان کا لندن فلیٹس سے کوئی تعلق نہیں پارلیمنٹ سے فلاحی ریاست بنوائیں گے پیپلزپارٹی جماعت اسلامی سمیت کسی سیاسی جماعت کامقصد فلاحی ریاست ہے ۔ انہوں نے کہا کہ محکموں یا ایریا الیکشن کمیشن کو ٹھیک کرنا ضروری ہے لیکن عوام اور رولنگ کلاس کا مائنڈ سیٹ ایک ہو کہ پاکستان ایک ویلفےئر سٹیٹ بن جائے ‘ میں ایک مشن اور ویژن ہے لے کر چل پڑی ہوں عبدالستار کے نظریے کو جھنڈا پکڑا ہے جنہوں نے مر کر زندگی گزاری مر کر زندہ ہو گئے‘ ایدھی کے مرنے کے بعد ان کے نظریے کو زندہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف مائنڈ تبدیل ہو گا تو انسانی جہاد کی طرف جاؤ گے ‘ رینگتی ہوئی قوم اس کے پاس کھانا نہ دوائی ہے اس کو اٹھانے کیلئے ضروری ہے کہ دماغ سے غصہ اور تکلیف نکالیں اور ان کے حقوق کی حصول کیلئے چل نکلیں جو حکومت ایسا کام کرے گی وہ مشہور ہوگی اور فلاحی ریاست ہی واحد راستہ بچا ہے ‘ ایدھی نظریہ حکومت اور اسلام آباد لے کر جاتاہے یہ گلوبل تحریک ہے انسانی جہاد جو ملٹری جہاد سے مختلف ہے۔
انہوں نے کہا کہ میں نے ٹی ڈی ایف ٹیچنگ انسٹی ٹیوٹ بنایا ہے اس میں ایدھی کا نظریہ اور کہانی پورے ملک میں پھیلانے کی کوشش شروع کر دی ہے زمین کی ضرورت ہے جہاں ایدھی سنٹر کے ساتھ ہمارا سنٹر ہوگا‘ کوئٹہ بلوچستان گوادر میاں نوالا میں جگہ مل گئی ہے پورے صوبے میں آفسز پھیلائیں گے۔انہوں نے کہا کہ خواتین کے حقوق، بچوں کے حقوق کی جنگ حکومت کے ساتھ ہسپتال سکولوں کی طرف توجہ دینا ہے ہم حکومت سے الگ نہیں ہیں حکومت کے سکول عوامی اثاثے ہیں جس کیلئے بلا کر مدد کی اپیل کریں گے۔