لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک )لاہور ہائیکورٹ میں وفاقی حکومت کی طرف سے یقین دہانی کروا دی گئی ہے کہ خواجہ سراؤں کی جنس کا الگ خانہ بنایا جائے گا جبکہ مردم شماری میں بھی ان کے الگ شمار کو یقینی بنانے کے لئے اقدامات کئے جارہے ہیں۔اس یقین دہانی کے بعد چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ مسٹر جسٹس سید منصورعلی شاہ نے خواجہ سراؤں کے بنیادی حقوق کے تحفظ کو یقینی بنانے کے حوالے سے دائر درخواست ثمر آور قرار دے کر نمٹا دی،ڈپٹی اٹارنی جنرل نے وفاقی حکومت کی جانب سے کہا ہے کہ قومی شناختی کارڈ میں خواجہ سراوں کی جنس کا خانہ بنایا جائے گا۔
درخواست گزارخواجہ سراء وقار کے وکیل شیراز ذکاء نے عدالت کو بتایا کہ خواجہ سرا بھی دیگر شہریوں کی طرح ملک میں برابر کے شہری ہیں لیکن ان کے بنیادی حقوق کا تحفظ نہیں کیا جارہاانہوں نے بتایا کہ خواجہ سراؤں کو مردم شماری میں شمار نہیں کیا جاتا جبکہ قومی شناختی کارڈ میں خواجہ سراؤں کی جنس کے متعلق کوئی خانہ موجود نہیں ،ڈپی اٹارنی جنرل نیوفاقی حکومت کا جواب داخل کراتے ہوئے کہا کہ مردم شماری میں خواجہ سراوں کو شمار کرنے سے متعلق اقدامات کئے جا رہے ہیں۔نادرا کی جانب سے بھی عدالت کو بتایا گیا کہ قومی شناختی کارڈ میں خواجہ سراؤں کی جنس کا خانہ بنایا جائے گاجس پرعدالت نے درخواست نمٹا دی۔