اسلام آباد(آئی این پی)پنجاب کے وزیرقانون رانا ثناء اللہ کے فوجی عدالتوں کی کارکردگی کے حوالے سے دیے گئے بیان پر اہم حکومتی شخصیات کی طرف سے ناراضگی کے اظہار کے بعد رانا ثناء اللہ کو اپنا بیان بدلنا پڑا اور انہیں بیان کی تردید کرنے کی ہدایت کی گئی جبکہ اطلاعات کی وزیرمملکت مریم اورنگزیب نے بھی اپنے بیان میں رانا ثنا ء اللہ کے اس بیان سے لاتعلقی کا اظہار کرتے ہوئے وفاقی حکومت کی طرف سے فوجی اداروں کی کارکردگی پر اطمینان کا اظہارکیا ۔تفصیلات کے مطابق پنجاب کے وزیر قانون رانا ثناء اللہ نے گذشتہ روز اپنے ایک بیان میں فوجی اداروں کی کارکردگی کے حوالے سے ایک متنازعہ بیان دیا تھا اور یہ موقف اختیار کیا تھا کہ فوجی اداروں کی کارکردگی بہت اچھی نہیں رہی
جب وفاقی حکومت کی اہم ترین شخصیت کو صوبائی وزیرقانون کے اس بیان کا علم ہوا تو انہوں نے اس پر سخت ناراضگی کا اظہار کیا جبکہ وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف نے بھی رانا ثناء اللہ کو بیان کی تردید کرنے کی ہدایت کی جس پر رانا ثناء اللہ نے آج اپنے گذشتہ روز دیئے گئے بیان کی وضاحت کی اور کہاکہ فوجی عدالتیں اس لیے بنائی گئی تھیں تاکہ دہشتگردوں کوجلد کیفر کردار تک پہنچایا جاسکے۔ ۔علاوہ ازیں اطلاعات کی وزیرمملکت مریم اورنگزیب نے رانا ثناء اللہ کے غیر ذمہ دارانہ بیان پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ فوجی عدالتوں کی کارکردگی اچھی رہی ہے اور رانا ثناء اللہ کا بیان کی ذاتی رائے ہوسکتی ہے مریم اورنگزیب کے بیان کے بعد یہ بات واضح ہوگئی ہے کہ وفاقی حکومت فوجی عدالتوں کی کارکردگی سے مطمئن ہے۔
وزیرمملکت اطلاعات مریم اورنگزیب نے کہاہے کہ رانا ثناء اللہ صاحب کا فوجی عدالتوں کے قیام پر بیان مکمل لاعلمی کی بنیاد پر ہے،فوجی عدالتوں نے آئین کے مطابق دی گئی ذمہ داریوں کو میسروقت میں بخوبی سرانجام دیا۔پیر کو اپنے بیان میں مریم اورنگزیب نے کہاکہ راناثناء اللہ صاحب کا فوجی عدالتوں کے قیام پر بیان مکمل لاعلمی کی بنیاد پر ہے،فوجی عدالتوں نے آئین کے مطابق دی گئی ذمہ داریوں کو میسر وقت میں بخوبی سرانجام دیا۔