لاہور ( این این آئی)امیر جماعۃالدعوۃ پاکستان پروفیسر حافظ محمد سعید نے کہا ہے کہ اسلامی فوجی اتحاد کی طرح مسلمان اپنی بین الاقوامی منڈیاں اور عدالتیں بھی قائم کریں، اگر یورپی یونین ،یورو اور ڈالر بن سکتا ہے تو اسلامی یونین اور اسلامی کرنسی کیوں نہیں؟؟،اقوام متحدہ مسلمانوں کے مسائل حل کرنے کیلئے کوئی کردار ادا نہیں کر رہی،مسلم ممالک اپنے مسائل کے حل کیلئے امریکہ اور یورپی یونین کی طرف دیکھنا چھوڑ دیں،باہم اتحادویکجہتی کے ذریعہ ہی مسلمان ملک بیرونی سازشوں کا مقابلہ کر سکتے ہیں،امریکہ کی طرف سے بھارتی خوشنودی کیلئے المحمدیہ سٹوڈنٹس پر پابندی لگائی گئی۔ وہ مرکز ابن باز چوک رشید آباد میں جنوبی پنجاب کے مختلف اضلاع سے تعلق رکھنے والے کارکنان و ذمہ داران کی تربیتی نشست سے خطاب کر رہے تھے۔اس موقع پر جماعۃالدعوۃ کے مرکزی رہنما مولاناسیف اللہ خالد، میاں سہیل احمد ودیگر نے بھی خطاب کیا۔ جماعۃالدعوۃ کے سربراہ حافظ محمد سعید نے کہاکہ کشمیر پاکستان کے لیے زندگی اور موت کا مسئلہ ہے۔ جس طرح کشمیری عوام پاکستان کے لیے اپنی جانیں قربان کر رہے ہیں‘ حکومت پاکستان کو بھی اسی انداز میں ان کی مدد کرنی چاہیے اور اس سلسلہ میں تمام وسائل استعمال کرنے چاہئیں۔ہم انسانی اعتبار سے کشمیر کی بات کرتے ہیں۔اگر امریکہ میں بھی انسانوں پر ظلم ہو رہا ہو تو اس کے لیے بھی آواز اٹھائیں گے۔امریکہ بھارت کا اتحادی ہے۔
وہ صرف انڈیا کی وجہ سے ہم پر الزام لگاتا ہے۔جب سے ہم نے کشمیریوں کے لیے آواز بلند کرنا شروع کی ہے بھارت و امریکہ ہمارے خلاف سرگرم ہو گئے ہیں۔کشمیریوں کی موجودہ تحریک میں ہم نے کشمیریوں کی بھر پور مدد کی ہے۔انہوں نے کہاکہ ہمارا اکنامک سسٹم مسائل کی اصل جڑ ہے۔ہماراسب سے بڑا مسئلہ یہ ہے کہ ہم نے دین کو اپنی معاشرتی زندگی سے الگ کر دیا ہے اور ہمارا س سے تعلق بالکل کٹ کر رہ گیا ہے ۔ہمیں اپنے ان مقرر کردہ دائروں سے نکلنا ہو گا۔ہم انسانوں کے مسائل حل کر رہے ہیں۔ہماری جماعت کا سب سے بڑا کام ریلیف کا ہے۔ہم نے بلوچستان میں 1000کنویں بنائے ہیں۔حافظ محمد سعید نے کہاکہ بلوچستان کے مسائل بہت زیادہ ہیں۔بلوچ قبائل اور قوم پرست جماعتوں کے لیڈروں نے ہمارا بہت ساتھ دیاہے، وہ بلوچستان میں ہمارے ساتھ ملکر کام کر رہے ہیں۔یہاں کے لوگوں نے جو محبت دی وہ پورے پاکستان میں نہیں ملی۔انہوں نے کہاکہ بھارت، امریکہ اور اسرائیل مسلمانوں کے سب سے بڑے دشمن ہیں۔
وہ اس خطے میں خاص طور پر ہمارے خلاف ہیں۔امریکہ نے ہمارے طلباء ونگ المحمدیہ سٹوڈنٹس پربھی پابندی لگا دی ہے حالانکہ اس سے وابستہ طلبا سکولوں، کا لجوں اوریونیورسٹیوں کے سٹوڈنٹس ہیں اور نظریہ پاکستان کے لیے کام کرتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ بھارت کی کوشش ہے کہ کشمیر میں ہندوؤں کی تعداد زیادہ اور مسلمانوں کی تعداد کم کر کے دکھائی جائے۔ اس مقصد کیلئے غیر کشمیریوں کو ڈومیسائل سرٹیفکیٹس جاری کئے جارہے ہیں۔ یہ کشمیریوں کے خلاف بہت بڑی سازش ہے۔اس ظلم اور ریاستی دہشت گردی کو کسی صورت برداشت نہیں کیا جاسکتا۔کشمیری عوام اور وہ محب وطن جماعتیں جنہوں نے انڈیا کو کشمیر میں اس پوزیشن پر لاکھڑ اکیا ہے وہ آئندہ بھی اس کے مذموم منصوبے کامیاب نہیں ہونے دیں گی۔ ہمیں اپنی آنکھیں کھلی اور دشمن کی گھناؤنی سازشوں پر نظر رکھنا ہے۔یہ ہم سب کی ذمہ داری ہے۔انہوں نے کہاکہ کشمیریوں کی جدوجہد آزادی جاری ہے اور جاری رہے گی۔ بھارت طاقت و قوت کے بل بوتے پر کشمیریوں کی جدوجہد آزادی نہیں کچل سکتا۔