جمعہ‬‮ ، 19 دسمبر‬‮ 2025 

2014 کے دھرنے میں فوج کی مداخلت ،جاویدہاشمی کے الزامات اورآئی ایس پی آر کا بیان،لیفٹیننٹ جنرل (ر) طارق سب کچھ سامنے لے آئے

datetime 3  جنوری‬‮  2017 |

ڈیرہ اسماعیل خان ( آئی این پی ) لیفٹیننٹ جنرل (ر) طارق خان نے کہا ہے کہ 2014 کے دھرنے میں فوج کا مداخلت کا کوئی منصوبہ نہیں تھا اور نہ ہی عملی طور پر اس کا کوئی امکان تھا ، آئی ایس پی آر کا اس وقت کا بیان تصادم اور تناؤ کی فضاء ختم کرنے کے لئے تھا ، میں عمران خان کو ذاتی طور پر نہیں جانتا نہ ہی کبھی ان سے ملا ہوں ، جاوید ہاشمی کے بیانات بچگانہ ہیں ۔

وہ پیر کو نجی ٹی وی پروگرام سے گفتگو کر رہے تھے ۔ انہوں نے کہا کہ جاوید ہاشمی سینئر سیاستدان ہیں مگر ان کے الزامات بچگانہ ہیں ۔ میں ان کی طرف سے لگائے گئے تمام الزامات مسترد کرتا ہوں ۔ طارق خان نے کہا کہ میں کسی سیاست دان کو جانتا ہوں نہ ہی کبھی کسی سے سیاست پر بات ہوئی ۔ اسی طرح عمران خان کو بھی ذاتی طور پر نہیں جانتا نہ ہی کبھی ان سے ملاقات ہوئی ۔ میں نے 38 سال سروس کی ہے کسی کور کمانڈر کا آرمی چیف سے بالاتر ہو کر چیف جسٹس سے مل کر حکومت کے خلاف سازش کرنا بچگانہ سی بات ہے ۔ میں ریٹائرمنٹ کے بعد ڈیرہ اسماعیل خان میں منتقل ہو گیا تاکہ سکون سے زندگی گزار سکوں۔

انہوں نے کہا کہ پانچ جنرل میرے کورس میٹ تھے ان سب میں سینئر تھا مگر ہم میں سے کوئی بھی ایکسٹینشن نہیں لینا چاہتا تھا ۔ کور کمانڈر کسی بھی معاملے میں آرمی چیف کو رائے دیتے ہیں ضروری نہیں ہوتا کہ سب کی رائے چیف کی رائے سے ملتی ہو ۔راحیل شریف کے دور میں جمہوریت کو سپورٹ کیا گیا ۔ جنرل (ر) طارق خان نے کہا کہ عمران خان اور طاہر القادری نے کسی کے کہنے پر نہیں بلکہ اپنی مرضی سے دھرنے ختم کرنے کا اعلان کیا تھا ۔ دھرنے کے دوران کسی فوجی مداخلت کا کوئی منصوبہ نہیں تھا ۔ اس کے عملی طور پر کوئی امکان بھی نہیں تھا ۔ انہوں نے کہا کہ اس معاملے کی انکوائری ہونی چاہیے اور اس کا نتیجہ بھی عوام کے سامنے لانا چاہیے

موضوعات:



کالم



جو نہیں آتا اس کی قدر


’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…