اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) سابق وزیراعظم محترمہ بے نظیربھٹوکی آصف علی زرداری سے شادی سے قبل کی شرائط منظرعام پرآگئیں ہیں ،محترمہ بے نظیربھٹونے شادی سے قبل آصف علی ز رداری سے قبل لند ن میں ملاقا ت کی تھی اوراس ملاقات میں تین شرائط رکھی تھیں
جن میں پہلی شرط یہ تھی شادی کے بعد میں بے نظیربھٹوکہلائوں گی ،بینظیرزرداری نہیں ،دوسری ،میر ی سیاست کامرکز کلفٹن اورالمرتضی ہونگے ،آصف علی زرداری کاگھرنہیں ہوگا،تیسری یہ کہ میں صر ف سیاست کروں گی ،آصف علی زرداری صرف اپنابزنس کرینگے۔بے نظیربھٹوکی ان شرائط کوآصف علی زرداری اورانکے زرداری خاندان نے بخوشی قبول کیاتھا۔ایک قومی اخبارکی رپورٹ کے مطابق محترمہ بے نظیربھٹو کی آصف زرداری کے ساتھ منگنی طے پانے کا جب اعلان ہوا، تو اس کا شدیدد ردعمل سندھ میں ہوا، خصوصاً نوابشاہ کے پارٹی کارکن تو انتہائی غم و غصہ کا شکار ہوئے، بھٹو شہید کےقریبی ساتھی قاضی محمد بخش دھامرہ صدر پی پی پی ضلع نوابشاہ بطور احتجاج مستعفی ہو گئے تھے، جن کا موقف تھا کہ زرداریوں نے جنرل ضیاکی ملی بھگت سے ہمارے کارکن جیلوں میں بند کروائے، اور ہمیں نشانہ ستم بنایا، عام ورکر اس لئے سکتہ میں تھے کہ وہ بی بی کو دےوی کا درجہ دیتے تھے، اور انہیں اپنی دےوی کو رشتہ ازدواج میںمنسلک ہونے پر حیرانی وپریشانی نے گھیررکھا تھا، وہ سمجھ رہے تھے کہ ہمارا تعلق بی بی سے کمزور پڑ جائے گا، محترمہ منگنی کے بعد لندن سے ملک واپس آچکی تھیں، انہیں بھی کارکنوں کے ردعمل سے آگاہی ہوچکی تھی، ان دنوں پیرپگاڑا بھی منگنی کے حوالہ سے پھلجھڑیاں چھوڑتے ہوئے کہتے ہوئے تھے کہ بے نظیرجوڈو کراٹےسیکھ لے،