جمعرات‬‮ ، 23 جنوری‬‮ 2025 

پاکستان کے دیوالیہ ہونے کی پیشگوئی ،کالاباغ ڈیم اسحاق ڈار نے نے دوٹوک اعلان کردیا

datetime 26  دسمبر‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور( این این آئی ) وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ دنیا بھر کے سرمایہ کاروں کی پاکستان میں دلچسپی گہری ہوتی جارہی ہے، عالمی سٹاک مارکیٹوں شیئرز لانچ کرکے بھاشا اور کالاباغ ڈیم کے لیے فنڈز کا بندوبست کیا جاسکتا ہے،معاشی اشارے درست سمت میں گامزن ہیں اور معیشت تیزی سے ترقی کررہی ہے، وہ عالمی ادارے بھی پاکستان کی معاشی ترقی اور صلاحیتوں کا اعتراف کررہے ہیں جو 2013ء سے قبل پاکستان کے دیوالیہ ہونے کی پیش گوئی کررہے تھے۔ لاہور چیمبر کے صدر عبدالباسط، ایگزیکٹو کمیٹی اراکین اویس سعید پراچہ، میاں عبدالرزاق، شاہد نذیر، میاں زاہد جاوید، چودھری خادم حسین ، معظم رشید، شیخ محمد ابراہیم و دیگر پر مشتمل وفد سے گفتگو کرتے ہوئے اسحاق ڈار نے کہا کہ حکومت کی معاشی اصلاحات کی بدولت 2013ء کے بعد ملک نے تیزی سے معاشی بحالی کا سفر طے کیا ہے، زرمبادلہ کے ذخائر ریکارڈ سطح پر ہیں، ادائیگیوں کا توازن درست ہوا ہے جبکہ سٹاک مارکیٹ کی کارکردگی بہترین ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھاشاڈیم کو ہر حال میں مکمل کیا جائے گا، چین پر زور دیا جارہا ہے کہ وہ بھاشا ڈیم کو چین پاکستان اکنامک کاریڈور میں شامل کرے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت لاہور چیمبر کی تجاویز کو ہمیشہ آن بورڈ لیتی ہے۔

لاہور چیمبر کے صدر عبدالباسط کی دعوت پر وفاقی وزیر خزانہ نے وعدہ کیا کہ وہ جلد ہی لاہور چیمبر کا دورہ کریں گے۔ لاہور چیمبر کے صدر عبدالباسط ریفنڈ کلیمز، بینک اکاؤنٹس تک رسائی، صوابدیدی اختیارات کے غلط استعمال اور صوبوں کے درمیان توانائی کی قیمتوں میں فرق کے مسائل پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ حلال فوڈ سیکٹر کو بھی زیرو ریٹ کی سہولت دی جائے تاکہ یہ تین ٹریلین ڈالر کی عالمی حلال فوڈ تجارت میں اپنا خاطر خواہ حصہ حاصل کرسکے۔ انہوں نے کہا کہ صوبوں کے درمیان بجلی و گیس کی قیمتوں میں فرق ختم ہونا چاہیے تاکہ پورے ملک کی صنعتوں کو مقابلے کی یکساں صورتحال میسر آئے۔ انہوں نے نئی صنعتوں کے لیے گیس کنکشن پر عائد پابندی اٹھانے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔

انہوں نے کہا کہ عالمی سٹاک مارکیٹوں شیئرز لانچ کرکے بھاشا اور کالاباغ ڈیم کے لیے فنڈز کا بندوبست کیا جاسکتا ہے۔ عبدالباسط نے مزید کہا کہ لاہور اور گرد و نواح میں چالیس ہزار کے قریب چھوٹے اور درمیانے درجے کی صنعتیں واقع ہیں جبکہ یہاں واقع انڈسٹریل اسٹیٹس میں صنعتوں کے لیے صرف بارہ سو پلاٹس دستیاب ہیں، اس معاملے پر توجہ دی جائے اور شہر کی انتالیس بڑی سڑکوں کو انڈسٹریل کاریڈورز کا درجہ بھی دیا جائے۔ لاہور چیمبر کے صدر نے کہا کہ لاہور اور گرد و نواح میں مزید انڈسٹریل زونز قائم کیے جائیں گے جو نہ صرف مقامی صنعتوں کی ضروریات پوری کریں گے بلکہ غیرملکی سرمایہ کاروں کو بھی متوجہ کریں گے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اسی طرح


بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…