اتوار‬‮ ، 18 مئی‬‮‬‮ 2025 

پاکستان کے دیوالیہ ہونے کی پیشگوئی ،کالاباغ ڈیم اسحاق ڈار نے نے دوٹوک اعلان کردیا

datetime 26  دسمبر‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور( این این آئی ) وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ دنیا بھر کے سرمایہ کاروں کی پاکستان میں دلچسپی گہری ہوتی جارہی ہے، عالمی سٹاک مارکیٹوں شیئرز لانچ کرکے بھاشا اور کالاباغ ڈیم کے لیے فنڈز کا بندوبست کیا جاسکتا ہے،معاشی اشارے درست سمت میں گامزن ہیں اور معیشت تیزی سے ترقی کررہی ہے، وہ عالمی ادارے بھی پاکستان کی معاشی ترقی اور صلاحیتوں کا اعتراف کررہے ہیں جو 2013ء سے قبل پاکستان کے دیوالیہ ہونے کی پیش گوئی کررہے تھے۔ لاہور چیمبر کے صدر عبدالباسط، ایگزیکٹو کمیٹی اراکین اویس سعید پراچہ، میاں عبدالرزاق، شاہد نذیر، میاں زاہد جاوید، چودھری خادم حسین ، معظم رشید، شیخ محمد ابراہیم و دیگر پر مشتمل وفد سے گفتگو کرتے ہوئے اسحاق ڈار نے کہا کہ حکومت کی معاشی اصلاحات کی بدولت 2013ء کے بعد ملک نے تیزی سے معاشی بحالی کا سفر طے کیا ہے، زرمبادلہ کے ذخائر ریکارڈ سطح پر ہیں، ادائیگیوں کا توازن درست ہوا ہے جبکہ سٹاک مارکیٹ کی کارکردگی بہترین ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھاشاڈیم کو ہر حال میں مکمل کیا جائے گا، چین پر زور دیا جارہا ہے کہ وہ بھاشا ڈیم کو چین پاکستان اکنامک کاریڈور میں شامل کرے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت لاہور چیمبر کی تجاویز کو ہمیشہ آن بورڈ لیتی ہے۔

لاہور چیمبر کے صدر عبدالباسط کی دعوت پر وفاقی وزیر خزانہ نے وعدہ کیا کہ وہ جلد ہی لاہور چیمبر کا دورہ کریں گے۔ لاہور چیمبر کے صدر عبدالباسط ریفنڈ کلیمز، بینک اکاؤنٹس تک رسائی، صوابدیدی اختیارات کے غلط استعمال اور صوبوں کے درمیان توانائی کی قیمتوں میں فرق کے مسائل پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ حلال فوڈ سیکٹر کو بھی زیرو ریٹ کی سہولت دی جائے تاکہ یہ تین ٹریلین ڈالر کی عالمی حلال فوڈ تجارت میں اپنا خاطر خواہ حصہ حاصل کرسکے۔ انہوں نے کہا کہ صوبوں کے درمیان بجلی و گیس کی قیمتوں میں فرق ختم ہونا چاہیے تاکہ پورے ملک کی صنعتوں کو مقابلے کی یکساں صورتحال میسر آئے۔ انہوں نے نئی صنعتوں کے لیے گیس کنکشن پر عائد پابندی اٹھانے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔

انہوں نے کہا کہ عالمی سٹاک مارکیٹوں شیئرز لانچ کرکے بھاشا اور کالاباغ ڈیم کے لیے فنڈز کا بندوبست کیا جاسکتا ہے۔ عبدالباسط نے مزید کہا کہ لاہور اور گرد و نواح میں چالیس ہزار کے قریب چھوٹے اور درمیانے درجے کی صنعتیں واقع ہیں جبکہ یہاں واقع انڈسٹریل اسٹیٹس میں صنعتوں کے لیے صرف بارہ سو پلاٹس دستیاب ہیں، اس معاملے پر توجہ دی جائے اور شہر کی انتالیس بڑی سڑکوں کو انڈسٹریل کاریڈورز کا درجہ بھی دیا جائے۔ لاہور چیمبر کے صدر نے کہا کہ لاہور اور گرد و نواح میں مزید انڈسٹریل زونز قائم کیے جائیں گے جو نہ صرف مقامی صنعتوں کی ضروریات پوری کریں گے بلکہ غیرملکی سرمایہ کاروں کو بھی متوجہ کریں گے۔

موضوعات:



کالم



10مئی2025ء


فرانس کا رافیل طیارہ ساڑھے چار جنریشن فائیٹر…

7مئی 2025ء

پہلگام واقعے کے بارے میں دو مفروضے ہیں‘ ایک پاکستان…

27ستمبر 2025ء

پاکستان نے 10 مئی 2025ء کو عسکری تاریخ میں نیا ریکارڈ…

وہ بارہ روپے

ہم وہاں تین لوگ تھے‘ ہم میں سے ایک سینئر بیورو…

محترم چور صاحب عیش کرو

آج سے دو ماہ قبل تین مارچ کوہمارے سکول میں چوری…

شاید شرم آ جائے

ڈاکٹرکارو شیما (Kaoru Shima) کا تعلق ہیرو شیما سے تھا‘…

22 اپریل 2025ء

پہلگام مقبوضہ کشمیر کے ضلع اننت ناگ کا چھوٹا…

27فروری 2019ء

یہ 14 فروری 2019ء کی بات ہے‘ مقبوضہ کشمیر کے ضلع…

قوم کو وژن چاہیے

بادشاہ کے پاس صرف تین اثاثے بچے تھے‘ چار حصوں…

پانی‘ پانی اور پانی

انگریز نے 1849ء میں پنجاب فتح کیا‘پنجاب اس وقت…

Rich Dad — Poor Dad

وہ پانچ بہن بھائی تھے‘ تین بھائی اور دو بہنیں‘…