اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)سندھ میں پیپلز پارٹی کی پوزیشن بہتر بنانے کے لئے آصف زرداری نے میر مرتضی بھٹو کی بیوہ غنوی بھٹو سے مفاہمت کی کوششیں تیز کر دی ہیں۔بھٹو اور زرداری خاندان کو جوڑنے کے لئے ابتدائی رابطے مکمل کر لئے گئے ہیں۔ اس سلسے میں دونوں خاندانوں کے درمیان رشتے بھی طے ہو سکتے ہیں۔ جس کا اعلان 27 دسمبر کو بینظیر بھٹو کی برسی کے موقع پر متوقع ہے۔ اس سلسلے میں میر
مرتضی بھٹو کی صاحبزادی فاطمہ بھٹو بھی پیپلز پارٹی میں شمولیت اختیا ر کر سکتی ہیں ، جس پر غنوی بھٹو نے نیم رضامندی کا اظہار کر دیا ہے۔ آصف علی زرداری کے قریبی رشتہ دار نے امت اخبار سے بات چیت کرتے ہوئے دعوی کیا ہے کہ صنم بھٹو(محترمہ بے نظیربھٹوکی بہن) کی کوششوں سے آصف علی زرداری اور غنوی بھٹو فاطمہ بھٹو کا رشتہ بلاول بھٹو سے کروانے پر رضامند ہو گئے ہیں جبکہ ذولفقار بھٹو جونیئر کے شادی بختاور بھٹو یا آصفہ بھٹو سے ہو سکتی ہے۔ایک نجی اخبار کے مطابق آصف زرداری نے غنوی بھٹو کو حلف پر یقین دہانی کروائی ہے کہ ان کا میر مرتضی بھٹو کے قتل سے کوئی تعلق نہیں ہے اور یہ بینظیر بھٹو حکومت کے خلاف ایک سازش تھی۔ذرائع کے مطابق فاطمہ بھٹو اور ذولفقار بھٹو جونئیر کا پیپلز پارٹی میں اہم عہدے بھی دیے جائیں گے ۔ذرائع نے مزید بتایا کہ آصف علی زرداری گزشتہ ایک سال سے دونوں خاندانوں نیں صلح کے لئے کوشاں تھے جس پر غنوی بھٹو رضامند نہیں تھی۔جس کے بعد انہوں نے صنم بھٹو کی مدد حاصل کی۔رشتہ جوڑنے کے لئے ایک امریکی ہوٹل میں بلاول بھٹو زرداری اور فاطمہ بھٹو کے درمیان ملاقات بھی کروائی گئی جس میں آصف زرداری اور صنم بھٹو دونوں موجود تھے۔