اسلام آبا(آن لائن) وفاقی وزیر تجارت خرم دستگیر نے کہا ہے کہ ڈبلیو ٹی او کے قوانین کے باوجود بھارت نے پاکستان کی مصنوعات کے لئے نان ٹیرف رکاوٹیں پیدا کی ہیں جبکہ ڈبلیو ٹی او کے 14 نئے رکن ممالک نے پاکستان کو پسندیدہ ترین ملک کا درجہ دیا ہے۔
جمعہ کو ایوان بالا کے اجلاس میں وقفہ سوالات کے دوران سینیٹر عتیق شیخ اور دیگر ارکان کے سوالات کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پاکستان نے ڈبلیو ٹی او کے رکن کی حیثیت سے بھارت اور اسرائیل کے سوا تمام ڈبلیو ٹی او رکن ممالک کو پسندیدہ ملک کا درجہ دینے کی پیشکش کی ہے۔ڈبلیو ٹی او کے ارکان کی تعداد 164 ہے۔ ڈبلیو ٹی او قوانین کے تحت تمام ممالک اپنے تجارتی شراکت داروں کے ساتھ امتیاز نہیں کر سکتے۔ تجارت کے لئے کسی ملک کو پسندیدہ قرار دینے کا مقصد ان کو مساوی تجارتی فوائد فراہم کرنا ہے۔
بھارت نے ڈبلیو ٹی او کا رکن ہونے کے باوجود پاکستان کو تجارت کے لئے سہولیات نہیں دیں اور اس کے لئے نان ٹیرف رکاوٹیں پیدا کی ہوئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم افریقہ اور دیگر ممالک کے ساتھ تجارت بڑھانے کے لئے اقدامات کر رہے ہیں اور اس سلسلے میں مختلف ممالک میں نمائشوں کا انعقاد بھی کیا جارہا ہے۔