اسلام آباد(آن لائن) کشکول توڑنے کے دعووءں کے باوجود ملکی تاریخ کا سب سے بڑا کشکول تھام لیا گیا۔ حکومت نے آئندہ دو سال میں بارہ سو تریپن ارب روپے قرض لینے کا منصوبہ تیار کرلیا۔کشکول توڑنے کے دعوے ہوا ہوگئے۔ سرکارکاغیرملکی قرضوں پرانحصار بڑھنے لگا۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق حکومت کے آخری دو سال میں مزید بارہ سو تریپن ارب روپے کا قرضہ لیا جائے گا۔ صرف آئندہ چھ ماہ میں ہی 663 ارب روپے کا قرضہ لیا جائے گا۔آئندہ مالی سال پانچ سو نواسی ارب روپے کا غیرملکی قرضہ لیا جائے گا جسے مختلف ترقیاتی کاموں اور گزشتہ قرضوں کو اتارنے میں استعمال کیا جائے گا۔ جبکہ مالی سال دوہزار اٹھارہ انیس کے دوران بھی 5 سو پچانوے ارب روپے کا غیر ملکی قرضہ لینے کی پیشگی منصوبہ بندی کرلی گئی ہے۔نوازدورحکومت سے قبل پاکستان کا مجموعی قرضہ 4800 ارب روپے تھا۔ موجودہ حکومت تین سال کے دوران 2500 ارب روپے کا بیرونی قرضہ لے چکی ہے جو آئندہ دو سال میں 3800 ارب روپے کی ریکارڈ سطح تک پہنچنے کا خدشہ ہے۔