لاہور(آئی این پی) پاکستان مسلم لیگ(ق) کے صدر و سابق وزیراعظم چودھری شجاعت حسین نے کہا ہے کہ میں نے مینارٹی کا لفظ کبھی استعمال نہیں کیا ہم سب پاکستانی ہیں اور اس پر فخر ہونا چاہئے، چودھری پرویزالٰہی نے پنجاب میں اپنی وزارت اعلیٰ کے دوران مسیحی تعلیمی ادارے واپس کر کے انہیں اسمبلیوں میں نمائندگی، ملازمتوں میں خصوصی کوٹہ، الگ وزارت، اور مساوی ترقیاتی فنڈز دے کر کوئی احسان نہیں کیا بلکہ یہ ہمارا فرض تھا جو ادا کیا اور آئندہ موقع ملنے پر اس سے بھی زیادہ کریں گے۔وہ ہفتہ کویہاں مسلم لیگ ہاؤس میں مسیحی رہنماؤں اور بشپس کے ہمراہ کرسمس کیک کاٹنے کے بعد میڈیا سے خطاب کر رہے تھے ۔ اس موقع پر بشپ یعقوب پال اور بشپ صادق نے چودھری شجاعت حسین کا ہاتھ پکڑ کر بلند کرتے ہوئے پاکستان مسلم لیگ کی حمایت کا اعلان کیا۔
چودھری شجاعت حسین نے ایک سوال پر کہا کہ بنچ ہو یا کرسی یا منجی (چارپائی) پانامہ لیکس کا فیصلہ تو ہو کر رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نہایت نازک دور سے گزر رہا ہے اور اسے بہت سے چیلنجز درپیش ہیں، کوئی بھی حکومت ہو من مانی کرتے ہوئے کسی کو اندر یا باہر کرنے اور نوازنے یا گرانے سے نہیں بلکہ عوامی اعتماد اور تائید کے بغیر اس نازک صورتحال پر قابو نہیں پا سکتی۔ انہوں نے کہا کہ ہماری جماعت نے ہمیشہ مثبت اپوزیشن کی ہے، پی ٹی آئی ہو یا پیپلزپارٹی جو بھی ملک کیلئے نکلے گا ہم اس کے ساتھ ہوں گے۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ کرپشن کا دن منانے والے ہی سب سے زیادہ کرپشن کرتے ہیں۔ چودھری شجاعت حسین نے پاکستان مسلم لیگ کے ساتھ الحاق کرنے پر پاکستان کرسچن پارٹی کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح نئے دور کی بنیاد رکھ دی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ چودھری پرویزالٰہی نے بطور وزیراعلیٰ پنجاب اپنے ان بھائیوں کیلئے بہت اور انقلابی کام کیے جبکہ سینیٹر کامل علی آغا اور ہمارے ارکان اسمبلی ان اداروں میں ان کیلئے ہمیشہ آواز بلند کرتے ہیں۔ تقریب میں سینیٹر کامل علی آغا، اجمل وزیر، انجینئر شہزادالٰہی، میاں منیر، بشپ یعقوب پال، چودھری ریاست، پرویزمائیکل، لیاقت جان، ساجد بھٹی سمیت مسیحی رہنماؤں اور کارکنوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی اور چودھری شجاعت حسین، چودھری پرویزالٰہی اور مونس الٰہی کے حق میں پرجوش نعرے لگاتے رہے۔