اتوار‬‮ ، 17 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

پاکستان کی تاریخ میں اب تک کتنے حادثات ہوچکے ہیں اوران میں کون کون سی اہم شخصیات نے جان کی بازی ہاری،سپیشل رپورٹ

datetime 8  دسمبر‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور (مانیٹرنگ ڈ یسک) پاکستان کی تاریخ میں اب تک کئی فضائی حادثات رونما ہوچکے ہیں جن کی تفصیلات کچھ اس طرح ہیں۔ پہلا ہوائی حادثہ بیرون ملک 20 مئی 1965ء کو پیش آیا۔ پی آئی اے کے اس جہاز میں 124 افراد جاں بحق ہوئے تھے، جن میں 22 صحافی بھی شامل تھے۔ دوسرا حادثہ فوکر طیارے F27 کا تھا جو 6 اگست 1970 کو ہوا، طیارہ جیسے ہی اسلام آباد ائیر پورٹ سے بلند ہوا، طوفان میں گھر گیا اور روات کے قریب گرا۔

آٹھ دسمبر 1972 کو فوکر طیارہ F27 (فلائٹ نمبر 631) اسلام آباد سے اڑنے کے بعد راولپنڈی کے قریب گر کر تباہ ہوا اس میں 26 مسافر جان کی بازی ہار گئے۔ 26 نومبر 1979 کو پی آئی اے کا بوئنگ 707 فلائٹ نمبر740 جدہ ائیر پورٹ سے حاجیوں کو لے کر وطن واپس آ رہا تھا کہ طائف کے قریب اس کے کیبن میں آگ لگ گئی اور جہاز جل کر تباہ ہو گیا اور 145 مسافر اور عملے کے گیارہ افراد زندہ جل گئے۔ 23 اکتوبر 1986 کو پی آئی اے کا فوکر F27 پشاور کے قریب گر کر تباہ ہو گیا۔ سوار 54 افراد میں سے 13 جاں بحق ہوئے۔ 17 اگست 1988 کو امریکی ساختہ ہرکولیس C-130 فوجی طیارہ بہاولپور کے قریب گر کر تباہ ہوا جس کے نتیجے میں فوجی سربراہ اور صدر مملکت جنرل ضیاءالحق، مزید 30 فوجی جرنیل اور امریکی سفیر ہلاک ہو گئے تھے۔ 25 اگست 1989 کو پی آئی اے کا فوکر طیارہ PK-404 گلگت کے قریب برف پوش پہاڑوں میں لاپتہ ہو گیا۔ 21 سال گزرنے کے باوجود جہاز کا ملبہ اور لاشیں نہیں مل سکیں۔

واضح رہے کہ طیاروں کے ایئر کرافٹ کریشز ریکارڈ آفس اور دیگر اداروں نے لاشیں اور جہاز کا ملبہ نہ ملنے کے باعث اسے ابھی تک حادثہ تسلیم نہیں کیا۔ 28 ستمبر 1992 کو پی آئی اے کی ائیر بس A300 فلائٹ نمبر268 نیپال کے دارالحکومت کٹھمنڈو سے صرف چند منٹ کی دوری پر بادلوں سے ڈھکے ہوئے پہاڑوں سے ٹکرا کر تباہ ہو گئی۔ عملے کے بارہ افراد سمیت 155 مسافر ہلاک ہو گئے۔ پاک فضائیہ کا فوکر طیارہF27 کوہاٹ کے قریب دھند کے سبب گر کر تباہ ہو گیا تھا جس کے سبب پاک فضائیہ کے سربراہ مصحف علی میر، ان کی بیوی اور دیگر 15 افراد جاں بحق ہو گئے تھے۔

دس جولائی 2006 کو پی آئی اے کا فوکر طیارہ F27 فلائٹ نمبر 688 فضا میں بلند ہونے کے دس منٹ بعد ملتان کے قریب گندم کے کھیتوں میں گر کر تباہ ہو گیا۔ لاہور جانے والی اس فلائٹ میں عملے کے چار ارکان کے علاوہ 41 مسافر جاں بحق ہوئے تھے۔ حادثے کی وجہ فنی خرابی قرار دی گئی۔ 28 جولائی 2010 کو نجی ائیر لائن ائیر بلو کا جہاز ائیر بس A321 اسلام آباد کے قریب شمال مشرق میں مارگلہ میں پہاڑیوں میں گر کر تباہ ہو گیا۔ کراچی سے روانہ ہونے والی اس فلائٹ میں عملے کے چھ افراد سمیت تمام 152 افراد جاں بحق ہوئے۔ 20 اپریل 2012 کو پاکستان کا بھوجا ایئر کا بوئنگ طیارہ 737 کراچی سے اسلام آباد آتے ہوئے حادثے کا شکار ہوا۔ اس حادثے میں 121 مسافر اور عملے کے چھ ارکان ہلاک ہو گئے تھے

موضوعات:



کالم



بس وکٹ نہیں چھوڑنی


ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

ملک کا واحد سیاست دان

میاں نواز شریف 2018ء کے الیکشن کے بعد خاموش ہو کر…