پشاور(این این آئی)وزیراعلی کے پی کے پرویز خٹک نے کہا ہے کہ وزیر اعلی پنجاب ہمارے پاس آتے ہیں تو میں انہیں ویلکم کروں گا ، حشر نشراورباغی کہنے والی باتیں واپس لیتا ہوں۔
ایک انٹرویو میں خیبر پختونخوا کے وزیر اعلیٰ پرویز خٹک نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ لاک ڈاؤن کا اعلان میں نے تو نہیں کیا تھا ،میں لاک ڈاؤن کیخلاف تھا بلکہ حکومت نے پورے ملک کو سیل کیا ہوا تھا۔
خان صاحب کو کہا تھا کہ آپ نے اعلان کیا تو حکومت خودلاک ڈاؤن کرے گی جبکہ پارٹی چیئرمین کی جانب سے لاک ڈاون کا اعلان تو 2 دن بعدکا تھااگرعدالتی فیصلہ نہ آتاتو 2 تاریخ کے بعد عمران خان نے خود نکلنا تھا۔
پرویزخٹک نے کہاکہ اسلام آباد اپنے پارٹی چیئر مین سے ملنے اور حکومت کے لاک ڈاؤن کو ’’ان لاک‘‘ کرنے کیلئے جارہا تھاپولیس کی جانب سے تشدد اور شیلنگ پر بات کرتے ہوئے وزیراعلیٰ پرویز خٹک نے کہا کہ اگر خیبر پختونخوا کی پولیس کو دیکھا جائے تو وہاں کی پولیس بالکل آزاد ہے اس میں کسی قسم کی سیاسی مداخلت نہیں ہے، مگر میں سڑکیں بند کرنے اور تشدد کیخلاف مقدمہ لڑوں گا ۔
کیبنٹ کے جو ارکان موجود تھے وہ عدالت جائیں گے ، کیس کیلئے ہزاروں کارکن تیار ہیں، اب عدالت ہی عدالت بتائے گی کہ ہم پر شیلنگ ٹھیک تھی کہ نہیں۔انہوں نے کہا کہ میرے کچھ بیانات کو غلط رنگ دینے کی کوشش کی گئی ہے جبکہ میں حشر نشراورباغی کہنے والی باتیں واپس لیتا ہوں۔
وفاقی حکومت کے بارے میں اظہار خیال کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ وزیر اعلی پنجاب ہمارے پاس آتے ہیں تو میں انہیں ویلکم کرونگا اور نہ وزیراعظم یا وزیرداخلہ کو اپنے صوبے میں آنے سے نہیں روکوں گا۔
’’میں اپنے الفاظ واپس لیتا ہوں‘‘ وزیر اعلیٰ نے کھلے دل سے معذرت کر لی
2
دسمبر 2016
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں