اتوار‬‮ ، 14 دسمبر‬‮ 2025 

پانامہ کیس کافیصلہ،تحریک انصاف کی پارلیمنٹ میں واپسی،عمران خان نے پارٹی فیصلوں کا اعلان کردیا

datetime 30  ‬‮نومبر‬‮  2016 |

اسلام آباد(آئی این پی)پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ جب تک عدالت میں پانامہ کا کیس چل رہا ہے ہم اس کے فیصلے تک پارلیمنٹ میں نہیں جائیں گے ، عدالت جو بھی فیصلہ کرے گی اسے مانیں گے، زرداری ملک سے باہر ہو یا اندر اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا ۔انہوں نے کہا مولانا اور ڈبل شاہ دونوں طرف کھیل رہے ہیں ، زرداری اور نوازشریف احتساب نہیں چاہتے ، ہم سڑکوں پر آئے تو پی پی والوں نے کہا یہ سولوفلائیٹ پر ہیں ، ٹی اوآرز پر ساری اپوزیشن اکٹھی تھی مگر خورشید شاہ نوازشریف سے ملے ہوئے تھے،میں نے پانامہ پر بات کی تو اب مجھے بلیک میل کیا جا رہا ہے ، ساری قوم دیکھ رہی ہے کہ عدالت میں کیا ڈرامہ ہو رہا ہے ، میری کمائی باہر کی ہے ، پیسہ پاکستان کا نہیں ہے نئے آرمی چیف پر بہت بڑی ذمہ داری عائد ہوتی ہے کیونکہ کراچی کا مسئلہ سب کے سامنے ہے ، جنرل قمر جاوید باجوہ کو آرمی چیف منتخب ہونے پر مبارکباد دی ،

انہوں نے کہا ہمیں ملکر چیلنجز کا سامنا کرنا ہے ، پنجاب میں نیشنل ایکشن پلان پر عمل درآمد نہیں ہو رہا ہے ، ساری قوم دیکھ رہی ہے عدالت میں کیا ڈرامہ ہو رہا ہے ، مریم نواز نے کہا کہ میری کوئی پراپرٹی نہیں ہے اور میں اپنے والد کے زیر کفالت ہوں ، انہوں نے پانامہ کے پیچھے کمپنیز کے اثاثے چھپائے تھے جب ان کو ثبوت دینے تھے تو قطری شہزادہ آگیا ، قطری شہزادے کے معاملے پر آج ججز نے دھجیاں اڑا دیں ۔ وہ بدھ کو ایک نجی ٹی وی کو انٹرویو دے رہے تھے ۔انہوں نے کہا کہ آج سپریم کورٹ میں اسٹیل مل کے پیپرز پیش کئے گئے اور پیپرز ثابت کرتے ہیں کہ دوبئی اسٹیل مل میں پیسہ تھا ہی نہیں ، مریم نواز نے کہا میری کوئی پراپرٹی نہیں ہے اور میں اپنے والد کے زیر کفالت ہوں۔عمران خان نے کہا کہ انہوں نے پانامہ کے پیچھے کمپنیز کے اثاثے چھپائے تھے ، سات مہینے سے ہمیں طوطا مینا کی کہانیاں سنائی جا رہی ہیں ، ان کے اپنے ٹی اوآرز کو سپریم کورٹ نے مسترد کیا، ان کا پلان یہ تھا کہ اس معاملے کو کھینچتے رہیں گے اور لوگ بھول جائیں گے ۔انہوں نے کہا کہ جب ان کو ثبوت دینے تھے تو قطری شہزادہ آگیا ، قطری شہزادے کے معاملے پر عدالت میں ججز نے ان کی دھجیاں اڑا دیں ۔

عمران خان نے کہا کہ یہ اربوں روپے کی کرپشن بچانے کے لئے جھوٹ بول رہے ہیں ، آج عدالت میں پانامہ کی کہانی کھل گئی ، جمہوریت میں اپوزیشن کا کام الزام لگانا ہوتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ میں نے فلیٹ 1983میں خریدا تھا ، میں نے پانامہ پر بات کی تو اب مجھے بلیک میل کیا جا رہا ہے ، ساری قوم دیکھ رہی ہے کہ عدالت میں کیا ڈرامہ ہو رہا ہے ۔چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ میری کمائی باہر کی ہے ، پیسہ پاکستان کا نہیں ہے ۔انہوں نے کہا کہ نئے آرمی چیف پر بہت بڑی ذمہ داری عائد ہوتی ہے کیونکہ کراچی کا مسئلہ سب کے سامنے ہے ، جنرل قمر جاوید باجوہ کو آرمی چیف منتخب ہونے پر مبارکباد دی تھی ۔

عمران خان نے کہا کہ جنرل قمر باجوہ نے کہا ہمیں ملکر چیلنجز کا سامنا کرنا ہے ، پنجاب میں نیشنل ایکشن پلان پر عمل درآمد نہیں ہو رہا ہے ، ساری قوم دیکھ رہی ہے عدالت میں کیا ڈرامہ ہو رہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ نعیم بخاری نے کہا چیئرمین نیب کو جیل میں ڈالیں ،چیئرمین نیب مجرم کے ساتھ ملا ہوا ہے ، جب تک عدالت میں کیس چل رہا ہے پارلیمنٹ میں نہیں جائیں گے ، عدالت جو بھی فیصلہ کرے گی اسے مانیں گے ۔عمران خان نے کہا کہ عدالتی فیصلے کے بعد ہمیں اسمبلیوں میں واپس جانا پڑے گا ، زرداری ملک سے باہر ہو یا اندر اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا ۔انہوں نے کہا مولانا اور ڈبل شاہ دونوں طرف کھیل رہے ہیں ، زرداری اور نوازشریف احتساب نہیں چاہتے ، ہم سڑکوں پر آئے تو پی پی والوں نے کہا یہ سولوفلائیٹ پر ہیں ۔ عمران خان نے کہا کہ ٹی اوآرز پر ساری اپوزیشن اکٹھی تھی مگر خورشید شاہ نوازشریف سے ملے ہوئے تھے ۔

موضوعات:



کالم



اسے بھی اٹھا لیں


یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…