اسلام آباد(آئی این پی)پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ جب تک عدالت میں پانامہ کا کیس چل رہا ہے ہم اس کے فیصلے تک پارلیمنٹ میں نہیں جائیں گے ، عدالت جو بھی فیصلہ کرے گی اسے مانیں گے، زرداری ملک سے باہر ہو یا اندر اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا ۔انہوں نے کہا مولانا اور ڈبل شاہ دونوں طرف کھیل رہے ہیں ، زرداری اور نوازشریف احتساب نہیں چاہتے ، ہم سڑکوں پر آئے تو پی پی والوں نے کہا یہ سولوفلائیٹ پر ہیں ، ٹی اوآرز پر ساری اپوزیشن اکٹھی تھی مگر خورشید شاہ نوازشریف سے ملے ہوئے تھے،میں نے پانامہ پر بات کی تو اب مجھے بلیک میل کیا جا رہا ہے ، ساری قوم دیکھ رہی ہے کہ عدالت میں کیا ڈرامہ ہو رہا ہے ، میری کمائی باہر کی ہے ، پیسہ پاکستان کا نہیں ہے نئے آرمی چیف پر بہت بڑی ذمہ داری عائد ہوتی ہے کیونکہ کراچی کا مسئلہ سب کے سامنے ہے ، جنرل قمر جاوید باجوہ کو آرمی چیف منتخب ہونے پر مبارکباد دی ،
انہوں نے کہا ہمیں ملکر چیلنجز کا سامنا کرنا ہے ، پنجاب میں نیشنل ایکشن پلان پر عمل درآمد نہیں ہو رہا ہے ، ساری قوم دیکھ رہی ہے عدالت میں کیا ڈرامہ ہو رہا ہے ، مریم نواز نے کہا کہ میری کوئی پراپرٹی نہیں ہے اور میں اپنے والد کے زیر کفالت ہوں ، انہوں نے پانامہ کے پیچھے کمپنیز کے اثاثے چھپائے تھے جب ان کو ثبوت دینے تھے تو قطری شہزادہ آگیا ، قطری شہزادے کے معاملے پر آج ججز نے دھجیاں اڑا دیں ۔ وہ بدھ کو ایک نجی ٹی وی کو انٹرویو دے رہے تھے ۔انہوں نے کہا کہ آج سپریم کورٹ میں اسٹیل مل کے پیپرز پیش کئے گئے اور پیپرز ثابت کرتے ہیں کہ دوبئی اسٹیل مل میں پیسہ تھا ہی نہیں ، مریم نواز نے کہا میری کوئی پراپرٹی نہیں ہے اور میں اپنے والد کے زیر کفالت ہوں۔عمران خان نے کہا کہ انہوں نے پانامہ کے پیچھے کمپنیز کے اثاثے چھپائے تھے ، سات مہینے سے ہمیں طوطا مینا کی کہانیاں سنائی جا رہی ہیں ، ان کے اپنے ٹی اوآرز کو سپریم کورٹ نے مسترد کیا، ان کا پلان یہ تھا کہ اس معاملے کو کھینچتے رہیں گے اور لوگ بھول جائیں گے ۔انہوں نے کہا کہ جب ان کو ثبوت دینے تھے تو قطری شہزادہ آگیا ، قطری شہزادے کے معاملے پر عدالت میں ججز نے ان کی دھجیاں اڑا دیں ۔
عمران خان نے کہا کہ یہ اربوں روپے کی کرپشن بچانے کے لئے جھوٹ بول رہے ہیں ، آج عدالت میں پانامہ کی کہانی کھل گئی ، جمہوریت میں اپوزیشن کا کام الزام لگانا ہوتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ میں نے فلیٹ 1983میں خریدا تھا ، میں نے پانامہ پر بات کی تو اب مجھے بلیک میل کیا جا رہا ہے ، ساری قوم دیکھ رہی ہے کہ عدالت میں کیا ڈرامہ ہو رہا ہے ۔چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ میری کمائی باہر کی ہے ، پیسہ پاکستان کا نہیں ہے ۔انہوں نے کہا کہ نئے آرمی چیف پر بہت بڑی ذمہ داری عائد ہوتی ہے کیونکہ کراچی کا مسئلہ سب کے سامنے ہے ، جنرل قمر جاوید باجوہ کو آرمی چیف منتخب ہونے پر مبارکباد دی تھی ۔
عمران خان نے کہا کہ جنرل قمر باجوہ نے کہا ہمیں ملکر چیلنجز کا سامنا کرنا ہے ، پنجاب میں نیشنل ایکشن پلان پر عمل درآمد نہیں ہو رہا ہے ، ساری قوم دیکھ رہی ہے عدالت میں کیا ڈرامہ ہو رہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ نعیم بخاری نے کہا چیئرمین نیب کو جیل میں ڈالیں ،چیئرمین نیب مجرم کے ساتھ ملا ہوا ہے ، جب تک عدالت میں کیس چل رہا ہے پارلیمنٹ میں نہیں جائیں گے ، عدالت جو بھی فیصلہ کرے گی اسے مانیں گے ۔عمران خان نے کہا کہ عدالتی فیصلے کے بعد ہمیں اسمبلیوں میں واپس جانا پڑے گا ، زرداری ملک سے باہر ہو یا اندر اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا ۔انہوں نے کہا مولانا اور ڈبل شاہ دونوں طرف کھیل رہے ہیں ، زرداری اور نوازشریف احتساب نہیں چاہتے ، ہم سڑکوں پر آئے تو پی پی والوں نے کہا یہ سولوفلائیٹ پر ہیں ۔ عمران خان نے کہا کہ ٹی اوآرز پر ساری اپوزیشن اکٹھی تھی مگر خورشید شاہ نوازشریف سے ملے ہوئے تھے ۔