ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

دھرنوں کے موقع پر راحیل شریف نے مجھے بلا کر کیابتایا ،وفاقی وزیر لیفٹیننٹ جنرل (ر) عبدالقادر بلوچ نے بڑا دعویٰ کردیا

datetime 27  ‬‮نومبر‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(آئی این پی)وفاقی وزیر برائے سیفران لیفٹیننٹ جنرل (ر) عبدالقادر بلوچ نے کہا ہے کہ جنرل راحیل شریف نے کبھی سیاسی معاملات میں مداخلت نہیں کی اور ان کی نیک نیتی پر کسی کو شک نہیں تھا، جنرل راحیل کے منصب کو بعض لوگوں نے غلط طریقے سے ذاتی مقاصد کے لئے استعمال کرنے کی کوشش کی، دھرنوں کے موقع پر راحیل شریف نے مجھے بلا کر بتایا کہ میں خاندانی آدمی ہوں اور میاں صاحب کی پیٹھ میں چھرا نہیں گھونپوں گا یہ ان کی مہربانی ہے کہ انہوں نے مجھے اس عہدہ پر تعینات کیا ۔

وہ اتوار کو نجی ٹی وی کو انٹرویو دے رہے تھے ۔انہوں نے کہا کہ بعض لوگ غلط تاثر دیتے رہے کہ جنرل راحیل حکومت کے ساتھ ایک صفحے پر نہیں تھے اور انہوں نے کبھی سیاسی معاملات میں مداخلت نہیں کی۔ جنرل راحیل کی نیک نیتی پر کسی کو شک نہیں تھا ۔ وزیر سیفران نے کہا کہ جنرل راحیل کے منصب کو بعض لوگوں نے غلط طریقے سے ذاتی مقاصد کے لئے استعمال کرنے کی کوشش کی ، دھرنوں کے موقع پر راحیل شریف نے مجھے بلا کر بتایا کہ میں خاندانی آدمی ہوں اور میاں صاحب کی پیٹھ میں چھرا نہیں گھونپوں گا اور یہ ان کی مہربانی ہے کہ انہوں نے مجھے اس عہدہ پر تعینات کیا۔ عبدالقادر بلوچ نے کہا کہ پرویز مشرف کے حامیوں نے عمران خان اور قادری کو غلط تاثر دیا کہ جنرل راحیل انگلی اٹھائیں گے ، صرف جنرل راحیل شریف کی گواہی دیتا ہوں کہ سیاسی نظام سے متعلق ان کے ارادے کبھی غلط نہیں رہے مگر دوسروں کے بارے میں کچھ نہیں کہہ سکتا ،

پرویز مشرف کو بیرون ملک روانہ کرنے کے متعلق سوال کے جواب میں عبدالقادر بلوچ نے کہا کہ جنرل پرویز مشرف کے معاملے پر جنرل راحیل شریف اور ادارے کو تشویش تھی ،ایسے اشارے موجود ہیں کہ مشرف کو جنرل راحیل نے بچایا ہے ۔انہوں نے کہا کہ راحیل شریف حکومت کی تبدیلی نہیں چاہتے تھے تاہم گورننس پر معترض ضرور تھے ، جنرل راحیل گورننس پر معترض تھے بھی تو ان کو میڈیا پر اظہار نہیں ہونا چاہیے تھا۔ وزیرسیفران نے کہا کہ مذہبی عناصر اور کراچی کے معاملات پر جنرل راحیل کا سیاسی حکومت سے اختلاف رائے رہا ہے ، جہادی تربیت دینے والے مدارس کا معالہ بھی حکومت اور فوج کے درمیان اختلافی نکتہ رہا۔ عبدالقادر بلوچ نے کہا کہ آپریشن ضرب عضب میں سیاسی قیادت کی موجودگی اور سرپرستی کی کمی کا اعتراف کرتا ہوں ۔انہوں نے کہا کہ دسمبر سے فاٹا اصلاحات پر عمل شروع ہوگا، ہم نے اگلے انتخابات سے قبل فاٹا اصلاحات نہ کئے تو تاریخ ہماری حکومت مجرم قرار دے گی ۔وزیر سیفران نے کہا کہ جنرل قمر جاوید باجوہ کو دہشت گردی کے خلاف جنرل راحیل شریف سے آگے نکلنا ہو گا ، سوچ اور اپروچ میں جنرل قمر باجوہ جنرل راحیل کے قریب ہیں ۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…