اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک ) ترک صدر رجب طیب اردگان کی پاکستان آمد پر پاک ترک سکولوں سے منسلک ترک مرد و خواتین اساتذہ کو پاکستان سے نکل جانے کا حکم دیا تھا تاہم اب تازہ ترین میڈیا رپورٹس کے مطابق پشاور ہائی کورٹ نے پاک ترک سکولز کے اساتذہ کی ملک بدری کو روک دیا ۔عدالت نے حکم امتناعی جاری کرتے ہوئے وفاقی حکومت سے جواب طلب کر لیا ہے۔پشاور ہائی کورٹ میں ایک درخواست دائر کی گئی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ حکومتی فیصلے سے سکولوں میں زیر تعلیم 11ہزار بچوں کا مستقبل داؤ پر لگ رہا ہے لہذٰا عدالت حکومت کو اس فیصلے پر عملدرآمد سے روکے ۔درخواست میں وفاقی حکومت کو فریق بنایا گیا تھا۔
واضح رہے کہ حکومت نے پاک، ترک سکولوں کے اساتذہ کو ملک بدری کا حکم دے دیا تھاساتذہ وطن واپس لوٹ جائیں گے۔ کوئٹہ میں موجود ان سکولوں میں زیر تعلیم بچوں کے والدین نے اساتذہ کے اعزاز میں الوداعی پارٹی کا اہتمام بھی کیا اور والدین نے تو ان اساتذہ کو اپنی گاڑیاں زیادہ سے زیادہ قیمت پر اسے بیچنے کی سہولت بھی فراہم کر دی ہے۔ اس کا کہنا ہے کہ وہ اس کے پاس 45 سے 50 ہزار ڈالرز موجود ہیں، ترک اساتذہ اپنی گاڑیاں اسے مہنگے داموں فروخت کریں تاکہ وہ موقع پرستوں سے بچ جائیں۔ صوبائی دارالحکومت کوئٹہ میں والدین نے ترک اساتذہ کے اعزاز میں الوداعی پارٹی دی۔ ایک شخص جو ان اساتذہ کی مدد کرنا چاہتا ہے، نے کہا ہے کہ اس کے پاس 45 سے 50 ہزار ڈالرز ہیں۔ ذرائع کے مطابق ایک اور والدین نے اپنے تمام زیورات ان اساتذہ کو تحفے میں دیدئے۔ ترک اساتذہ پاکستانیوں کی رحم دلی اور محبت دیکھ کر اپنے آنسو نہ روک پائے لیکن یہ آنسو خوشی کے تھے جو ان کے چہروں سے جھلک رہی تھی۔ ایک ترک استاد تو پاکستانیوں کے پیار نچھاور کئے جانے پر خوشی سے بے ہوش ہی ہو گیا۔
پاکستان میں ترک اساتذہ کے آنسو رنگ لے آئے… بڑی خوشخبری سنا دی گئی
23
نومبر 2016
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں