منگل‬‮ ، 25 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

یہ ایک بات چاروں سینئر جرنیلوں میں مشترک ہے نئے متوقع آرمی چیف کے بارے میں حیران کن انکشاف

datetime 22  ‬‮نومبر‬‮  2016 |
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) اسلام آباد کے علاوہ پشاور، لاہور، کوئٹہ اور کراچی میں سیاسی حلقوں بالخصوصی ریٹائرڈ آرمی افسروں کے مابین یہ بحث جاری رہی کہ موجودہ آرمی چیف کا جانا تو لازمی امر نظر آتا ہے لیکن ان کا جانشین کون ہو گا اس کا اندازہ لگانا مشکل ہے۔

سوشل میڈیا پر مختلف گروپوں میں یہ مباحثہ بہت دلچسپی سے پڑھا گیا اور اس اتفاق کو بڑی دلچسپی سے زیر بحث لایا گیا کہ نئے آرمی چیف کیلئے موزوں چاروں نام یعنی زبیر محمود حیات ، اشفاق ندیم، جاوید اقبال رمدے، قمر جاوید باجوہ غرض سبھی کا تعلق ایک ہی بیج سے ہے اور سروس کے اعتبار سے یہ بیج میٹ ہیں۔ اس ضمن میں اگرچہ دو روز سے ملتان کے کور کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل اشفاق ندیم کا نام سب سے زیادہ زیر بحث آ رہا ہے لیکن اتوار کو دن بھر سوشل میڈیا پر یہ بحث جاری کہ اعلٰی ترین خوبیوں کے باوجود لیفٹیننٹ جنرل اشفاق ندیم کا تعلق چکوال سے بتایا جاتا ہے

اور یہ تاریخ کا اتفاق ہے کہ چکوال سے کوئی جنرل آرمی چیف نہ بنا اور اکثر لوگ بنتے بنتے رہ گئے۔ جن میں جنرل عبدالحمید ملک کا نام سر فہرست ہے۔ جنرل اشفاق ندیم کا تعلق قریشی خاندان سے ہے اور ان کا سروس ریکارڈ سب سے بہتر بتایا جاتا ہے۔ پاکستان نیوز نیٹ ورک کو دستیاب معلومات کے مطابق جنرل جاوید حیات رمدے ٹوبہ ٹیک سنگھ کے رہنے والے آرائیں خاندان سے تعلق رکھتے ہیں جو بعد ازاں لاہور منتقل ہو گئے جبکہ لیفٹیننٹ جنرل قمر جاوید باجوہ کا تعلق سرگودھا سے ہے اور یہ خاندان ایک مدت سے وہاں مقیم ہے۔ سنیارٹی میں پہلے نمبر پر آنے والے جنرل زبیر محمود حیات راولپنڈی کے اطراف کے رہنے والے ہیں

اور ان کے ایک بھائی فوج میں لیفٹیننٹ جنرل ہیں تو دوسرے میجر جنرل۔ گویا اس وقت تینوں بھائی فوج کے اعلٰی عہدوں پر فائز ہیں تاہم کہا جاتا ہے کہ انہیں چیئر مین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی مقرر کیا جائے گا اور آرمی چیف کا تقرر لیفٹیننٹ جنرل اشفاق ندیم، لیفٹیننٹ جنرل قمر جاوید باجوہ اور لیفٹیننٹ جنرل جاوید اقبال رمدے میں سے ہو گا۔ لیفٹیننٹ جنرل اشفاق ندیم کے بھائی عرفان ندیم امریکہ میں ڈاکٹر ہیں اور عمران ندیم کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ ایک نامور صحافی رہے ہیں۔ ان تینوں افراد کے مابین کون کامیاب ہو گا۔

23,24,25 ان تین دنوں میں کسی بھی وقت وزیراعظم پاکستان نئے آرمی چیف کا اس فہرست میں انتخاب کر سکتے ہیں اور جس کے بعد صدر مملکت کی تحریری مگر آئینی اور رسمی منظوری کے بعد اعلان کر دیا جائے گا۔ 27 اور 28 دونوں میں سے کسی ایک دن وزیراعظم کی طرف سے جنرل راحیل شریف کو الوداعی دعوت متوقع ہے لیکن اگر ایسا ہوا تو یہ تاریخ میں ایک روایت ہو گی کیونکہ اس سے پہلے کبھی کسی وزیراعظم نے جانے والے آرمی چیف کو دعوت نہیں دی۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)


ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…