پیر‬‮ ، 23 دسمبر‬‮ 2024 

یہ ایک بات چاروں سینئر جرنیلوں میں مشترک ہے نئے متوقع آرمی چیف کے بارے میں حیران کن انکشاف

datetime 22  ‬‮نومبر‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) اسلام آباد کے علاوہ پشاور، لاہور، کوئٹہ اور کراچی میں سیاسی حلقوں بالخصوصی ریٹائرڈ آرمی افسروں کے مابین یہ بحث جاری رہی کہ موجودہ آرمی چیف کا جانا تو لازمی امر نظر آتا ہے لیکن ان کا جانشین کون ہو گا اس کا اندازہ لگانا مشکل ہے۔

سوشل میڈیا پر مختلف گروپوں میں یہ مباحثہ بہت دلچسپی سے پڑھا گیا اور اس اتفاق کو بڑی دلچسپی سے زیر بحث لایا گیا کہ نئے آرمی چیف کیلئے موزوں چاروں نام یعنی زبیر محمود حیات ، اشفاق ندیم، جاوید اقبال رمدے، قمر جاوید باجوہ غرض سبھی کا تعلق ایک ہی بیج سے ہے اور سروس کے اعتبار سے یہ بیج میٹ ہیں۔ اس ضمن میں اگرچہ دو روز سے ملتان کے کور کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل اشفاق ندیم کا نام سب سے زیادہ زیر بحث آ رہا ہے لیکن اتوار کو دن بھر سوشل میڈیا پر یہ بحث جاری کہ اعلٰی ترین خوبیوں کے باوجود لیفٹیننٹ جنرل اشفاق ندیم کا تعلق چکوال سے بتایا جاتا ہے

اور یہ تاریخ کا اتفاق ہے کہ چکوال سے کوئی جنرل آرمی چیف نہ بنا اور اکثر لوگ بنتے بنتے رہ گئے۔ جن میں جنرل عبدالحمید ملک کا نام سر فہرست ہے۔ جنرل اشفاق ندیم کا تعلق قریشی خاندان سے ہے اور ان کا سروس ریکارڈ سب سے بہتر بتایا جاتا ہے۔ پاکستان نیوز نیٹ ورک کو دستیاب معلومات کے مطابق جنرل جاوید حیات رمدے ٹوبہ ٹیک سنگھ کے رہنے والے آرائیں خاندان سے تعلق رکھتے ہیں جو بعد ازاں لاہور منتقل ہو گئے جبکہ لیفٹیننٹ جنرل قمر جاوید باجوہ کا تعلق سرگودھا سے ہے اور یہ خاندان ایک مدت سے وہاں مقیم ہے۔ سنیارٹی میں پہلے نمبر پر آنے والے جنرل زبیر محمود حیات راولپنڈی کے اطراف کے رہنے والے ہیں

اور ان کے ایک بھائی فوج میں لیفٹیننٹ جنرل ہیں تو دوسرے میجر جنرل۔ گویا اس وقت تینوں بھائی فوج کے اعلٰی عہدوں پر فائز ہیں تاہم کہا جاتا ہے کہ انہیں چیئر مین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی مقرر کیا جائے گا اور آرمی چیف کا تقرر لیفٹیننٹ جنرل اشفاق ندیم، لیفٹیننٹ جنرل قمر جاوید باجوہ اور لیفٹیننٹ جنرل جاوید اقبال رمدے میں سے ہو گا۔ لیفٹیننٹ جنرل اشفاق ندیم کے بھائی عرفان ندیم امریکہ میں ڈاکٹر ہیں اور عمران ندیم کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ ایک نامور صحافی رہے ہیں۔ ان تینوں افراد کے مابین کون کامیاب ہو گا۔

23,24,25 ان تین دنوں میں کسی بھی وقت وزیراعظم پاکستان نئے آرمی چیف کا اس فہرست میں انتخاب کر سکتے ہیں اور جس کے بعد صدر مملکت کی تحریری مگر آئینی اور رسمی منظوری کے بعد اعلان کر دیا جائے گا۔ 27 اور 28 دونوں میں سے کسی ایک دن وزیراعظم کی طرف سے جنرل راحیل شریف کو الوداعی دعوت متوقع ہے لیکن اگر ایسا ہوا تو یہ تاریخ میں ایک روایت ہو گی کیونکہ اس سے پہلے کبھی کسی وزیراعظم نے جانے والے آرمی چیف کو دعوت نہیں دی۔

موضوعات:



کالم



طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے


وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…